سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کے لیے پوری قوت کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔پنجاب لیبر کوڈ اور سندھ لیبر کوڈ محنت کشوں اور ٹریڈ یونینز کو دیوار سے لگانے کی سازش ہے۔نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی سے لے کر چترال تک محنت کشوں کے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔سال 2025میں نئے جوش جذبے اور ولولے کے ساتھ کام کریں گے۔ نئی یونینز میں اضافہ اور آئی ایل او کے ساتھ مل کر محنت کشوں کے حقوق کے حصول کے لیے کام کریں گے۔ یہ بات نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمان سواتی نے اسلام آباد بنی گالا میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی دو روزہ مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل حسیب الرحمان چوہدری، سینئر نائب صدر عاشق خان، سید وحیدحیدر شاہ، ایڈیشنل سیکرٹری طیب اعجاز خان سواتی،چوہدری محمودالاحد، امین منہاس، مرزا محمد عیسی، ارشد یوسف زئی، عمر حیات، اسد علی، خالد خان، خیر محمد تونیو، علی حیدر گبول، حافظ نصر اللہ، میاں اعجاز حسین، حسنین فراز، عبدالعزیز شگری، قاسم جمال، صغیر احمد انصاری، تشکیل احمد ودیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر سابقہ اجلاس کی کارروائی مجلس عاملہ کے اراکین کو پڑھ کر سنائی گئی جس کی
اراکین نے توثیق کی۔ جبکہ مرحومین کے ایصال اور بیمار افراد کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔ دوروزہ اجلاس کے مختلف سیشن ہوئے جس میں آئندہ کی منصوبہ بندی اور نئی یونینز کا الحاق بھی کیا گیا۔ اس موقع پر شمس الرحمان سواتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ریلوے سمیت دیگر قومی اداروں کو نجکاری کی بھینٹ چڑھانا چاہتی ہے ہمیں اس کے خلاف صفت بندی کرنا ہوگی۔ قومی اداروں کی نجکاری پاکستان کو تباہ وبرباد کرنے کی سازش ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کے اشاروں پر پاکستان کو تباہ وبرباد کر رہی ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن حکومت کی نجکاری کے خلاف سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہوگی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن ملک کی دیگر ٹریڈ یونینز فیڈریشنز کے ساتھ مل کر نجکاری کے خلاف بھرپور جدوجہد کرے گی اور اینٹی نجکاری کانفرنس منعقد کی جائے گی اور چاروں صوبوں میں مذاکرے بھی منعقد ہوں گے۔ ریلوے، پی آئی اے، پاکستان اسٹیل، واپڈا کی کمپنیوں، اوجی ڈی سی، یوٹیلیٹی اسٹورز کی نجکاری کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔ اس کے علاوہ حکومتی اہلکاروں سے خصوصی ملاقاتیں کر کے قومی اداروں کی نجکاری کو روکیں گے۔ آئی ایل او سے رابطوں کو وسعت دیں گے اور محنت کشوں کے مفادات کے لیے اہم پروجیکٹس پر کام کریں گے۔ این ایل ایف کے کارکنان کی اعلیٰ سطح پر تربیت کا اہتمام کیا جائے گا اور انہیں جدید ٹریننگ سے آراستہ کریں گے تا کہ عالمی سطح پر وہ بہتر انداز میں کام کرسکیں۔