کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شاہراہ بھٹو کے پہلے فیز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سکھر۔حیدرآباد موٹروے کی تعمیر نہ ہونے پر وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں موٹرویز بن گئے، مگر سندھ کے اس اہم منصوبے پر اب تک کام شروع نہیں ہوا۔
مراد علی شاہ نے افتتاحی تقریب میں کہا کہ یہ منصوبہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مکمل کیا گیا ہے۔یہ منصوبہ کراچی ہی کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا ہے۔انہوں نے منصوبے کی تعمیر کے لیے مالی تعاون فراہم کرنے پر نجی شعبے کے کردار کی تعریف کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کے ترقیاتی منصوبے، جیسے ماڑی پور ایکسپریس وے، طارق روڈ اور شاہراہ فیصل کو بھی مثالی منصوبوں کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 160 ایم جی ڈی اضافی پانی کی فراہمی کے منصوبے پر کام جاری ہے، جب کہ ڈی سیلینیشن پلانٹ اور کے۔فور منصوبے میں بھی پیشرفت ہورہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں اورنج اور ریڈ لائن بس منصوبے بھی سب کے سامنے ہیں جب کہ حکومت صحت کے شعبے میں بھی نمایاں اقدامات کر رہی ہے۔
مراد علی شاہ نے زور دیا کہ سکھر۔حیدرآباد موٹروے کی تعمیر وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے نہ کہ صوبائی حکومت کی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے انٹرا ڈسٹرکٹ روڈز پنجاب سے بہتر ہیں، لیکن موٹروے جیسے بڑے منصوبے وفاقی تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی دعوت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ تنقید کے بجائے مثبت سوچ کے ساتھ اس شہر اور صوبے کی ترقی میں حصہ ڈالنا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کراچی کی طرح سندھ کے دیگر شہر بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے۔