پاسپورٹ اجراءمیں تاخیر حکومتی نا اہلی کا ثبوت ہے،سلیم میمن

106

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدر آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے پاسپورٹ کی اشاعت اور ترسیل میں غیر معمولی تاخیر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 250 ملین کی بڑی آبادی والے ملک میں یہ بات نا قابل قبول ہے کہ روزانہ صرف 50,000 پاسپورٹس کی اشاعت جیسا بنیادی عمل بھی حکومتی مشینری کے لیے ممکن نہیں ہور ہا۔انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ کی تاخیر سے چھپائی اور وقت پر نہ ملنے کی وجہ سے کاروباری برادری کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، خاص طور پر ان افراد کو جو بین الاقوامی نمائشوں میں شرکت کے خواہاں ہیںیہ نمائشیں پاکستانی مصنوعات کو فروغ دینے ، تجارتی معاہدے حاصل کرنے ، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کے لیے نہایت اہم مواقع فراہم کرتی ہیں۔ تاجر اور چھوٹے کاروباری افراد جو پہلے ہی معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں ان مواقعوں سے محروم ہو رہے ہیں یہ تاخیر نہ صرف ان کی
انفرادی ترقی میں رکاوٹ ڈالتی ہے بلکہ پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے اور معیشت کو سہارا دینے کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچارہی ہے ۔ پاسپورٹ کا بروقت اجرءاس بات کو یقینی بنانے کے لیے نہایت ضروری ہے کہ کاروباری برادری عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرے اور تجارت اور زرمبادلہ میں اضافے کے ذریعے ملکی معیشت کی بحالی میں اپنا کردار ادا کر سکے ۔ حکومت کے دعوے کہ نئی مشینوں کی تنصیب سے اشاعت کی صلاحیت 22,000سے بڑھا کر 44,000 پاسپورٹس روزانہ کر دی گئی ہے عملی طور پر نا کافی ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس غفلت نے پاکستان کو دنیا کے سامنے ایک غیر سنجیدہ ملک کے طور پر پیش کیا ہے ، جو اپنے شہریوں کی بنیادی ضروریات کو بھی پورا نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد روز گار کے بہتر مواقع کی تلاش میں بیرون ملک جانے پر مجبور ہے ۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اور پالیسیوں کی ناکامی نے نہ صرف نو جوانوں کو مایوس کیا بلکہ ملک کے باصلاحیت افراد کو کھونے پر مجبور کر دیا ہے اور پاسپورٹس کی اشاعت اور ترسیل کی ڈیمانڈ کو آبادی کے لحاظ سے دنیا میں سب سے زیادہ بڑھا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی ذمے داری کو سمجھنے اور نوجوان نسل کو ملک چھوڑنے سے روکنے کے لیے موثراقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ پاسپورٹ فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور کاروبارکے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے پر فوری توجہ دی جائے تا کہ پاکستان کے نوجوان اپنے ہی ملک میں بہتر مستقبل کی تعمیر کر سکیں۔