رواں برس جون میں مہنگائی بڑھ سکتی ہے، گورنراسٹیٹ بینک

155

کراچی (آن لائن+اسٹاف رپورٹر)گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جون 2025ء میں مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔ کراچی میں ایف پی سی سی آئی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی سال 2025ء کی چوتھی سہ ماہی میں افراطِ زر بڑھ سکتا ہے، ملکی برآمدات توقعات سے کم ہیں، کاروباری طبقہ زیادہ کام کرے، مسائل کے حل کے لیے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھاکہ جنوری 2023ء میں کاروبار بالخصوص برآمدات کے کافی مسائل تھے، 2023ء کے آغاز میں 10 ہزار سے زائد امپورٹ ریکوئسٹس موجود تھیں، جنوری 2023ء میں زرمبادلہ ذخائر 3 ارب ڈالر تھے، جنوری 2023ء میں ترسیلات زر ماہانہ 2 ارب ڈالر تک گر گئے تھے، جنوری 2023ء میں شدید چیلنجز کا سامنا تھا جن میں ابھی کافی بہتری آئی ہے،ا سٹیٹ بینک کی جانب سے امپورٹس پر اب قدغن نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2022ء میں کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے 17 ارب ڈالر خسارے میں تھا جو جی ڈی پی کا 4.7 فیصد تھا، 2024ء میں کرنٹ اکاؤنٹ 0.5 فیصد تک کم ہوگیا، رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کا سلسلہ جاری رہے گا، فاریکس مارکیٹ میں لیکیوڈیٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جمیل احمد نے مزید کہا کہ 2023ء کی پہلی ششماہی تک افراطِ زر سالانہ 38 فیصد تک پہنچ گیا تھا، اب مالی سال 25ء کی چوتھی سہ ماہی میں بھی افراطِ زر بڑھ سکتا ہے جس کے نتیجے میں جون 2025میں مہنگائی بڑھ سکتی ہے، اس سے نمٹنے کے لیے مرکزی بینک اپنا کام کررہا ہے تاہم ضروری ہے کہ صنعت بھی قیمتوں کو مستحکم رکھے تو مالی سال 25ء کے اختتام تک افراطِ زر کو 5 سے 7 فیصد تک مستحکم کر دیں گے۔