اسلام آباد (صباح نیوز) عدالت عظمیٰ نے 5 افراد کے قتل میں سزا یافتہ ملزم کو 23 سال بعد مقدمے سے بری کردیا۔ ملزم محمد اسحاق پر 2002ء میں میرپور خاص میں چچا ، چچی اور 3 بیٹوں کو قتل کرنے کا الزام تھا اور سیشن کورٹ نے 5 بار پھانسی اور 2، 2 لاکھ روپے جرمانہ عاید کیا تھا۔ سندھ ہائی کورٹ نے بھی ٹرائل کے بعد ملزم کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت عظمیٰ کے جسٹس ملک شہزاد احمد کی جانب سے تحریر کردہ جاری فیصلے کے مطابق عدالت نے محمد اسحاق نامی ملزم کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے مقدمے سے 23 سال بعد بری کیا ہے۔ فیصلے کے مطابق یہ طے ہے کیس میں موجود ایک بھی شک ملزم کی بریت کیلیے کافی ہے اور ملزم کے خلاف چشم دید گواہان کے بیانات پر شکوک و شبہات موجود ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے سوال اٹھایا کہ چشم دید گواہ رات کے پچھلے پہر مقتولین کے گھر پر کیسے موجود تھے؟۔ فیصلے میں کہا گیا کہ نامکمل ثبوت اور شک و شبہات پر دی گئی سزا کالعدم قرار دی جاتی ہے اور ملزم کو بری کیا جاتا ہے۔