زیادہ ٹیکسزپاکستان کو نہیں چلنے دینگے،وزیراعظم

68
کراچی،وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے دورے پر رسمی گھنٹہ بجا رہے ہیں،اس موقع پروزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب و دیگر بھی موجود ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)زیادہ ٹیکسز پاکستان کو نہیں چلنے دینگے ،آئی ایم ایف معاہدے پرعمل درآمدمجبوری ہے، وقت آنے پر خیرباد کہیں گے، کراچی کی روشنیاں بحال ہو چکیں، وزیراعظم۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زیادہ ٹیکس پاکستان کو نہیں چلنے دیں گے تاہم ہمیں آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے پورے کرنے ہیں اور وقت آنے پر آئی ایم ایف کو خیرباد کہیں گے۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج کراچی میں منعقدہ تقریب سے
خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پہلی بار اسٹاک مارکیٹ کا دورہ کرنے پر خوشی ہوئی ہماری کامیابیاں ٹیم ورک کا نتیجہ ہیں ہمیں اب معاشی نمو کی جانب بڑھنا ہے، اسٹاک مارکیٹ کی تیزی کو اب معیشت کی بہتری کے لیے استعمال کرنا ہے، ماضی میں بھی بڑے خوش نما پروگرام دیکھے اور سنے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ایک زمانے میں کراچی کی روشنیاں ختم ہوگئی تھیں مگر اب کراچی میں دوبارہ روشنیاں آچکی ہیں ،کراچی ہمارا تجارتی، فنانشل اور ایکسپورٹس کا مرکز ہے، اب ہم اڑان پاکستان کے ذریعے ملکی معیشت کو مزید اوپر لے کر جائیں گے۔قبل ازیں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے پی اے ایف بیس فیصل کراچی میں وزیراعظم کا استقبال کیا۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر خزانہ اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیر مملکت علی پرویز ملک بھی ان کے ساتھ پہنچے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑی ہو رہی ہے‘وقت آئے گا ہم آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں گروتھ کی طرف بڑھنا ہے، ملک میں معاشی طور پر استحکام آیا ہے، 6 ماہ میں ٹیکس ٹارگٹ سب کے سامنے ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ اگر ہر چیز اچھی ہے تو ہم احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، معاشی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل کر بیٹھنے کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ معیشت میں مزید بہتری کے لیے تمام شہروں سے تجربہ کار معاشی ماہرین میری رہنمائی کریں ۔ آپکی ترش ، کڑوی اور سچی باتیں سننے کے لیے آپ کو جلد دعوت دوں گا ۔ آپ کی معاونت اور مشورے آگے بڑھنے کے لیے اہم ہیں، حقیقت پر مبنی اعداد و شمار کی بنیاد پر کار کردگی کا جائزہ لیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہمارا ملک قدرتی و سائل سے بھی مالا مال ہے، بس ہمیں محنت اور استحکام کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا ایک ہاتھ میں کشکول اور ایک ہاتھ میں جوہری طاقت ایک ساتھ کیسے ہو سکتے ہیں ۔ کیا آگ اور پانی کبھی مل سکتے ہیں ۔ ہمیں عالم اقوام میں ملک کی عظمت کو بحال کرنا ہے۔ یہ ملک تا قیامت قائم رہے گا ۔ انہوں نے کہا جرمنی اور جاپان نے دوسری جنگ عظیم کے بعد بائونس بیک کیا اور آج وہ دنیا کی بہترین معاشی طاقتیں ہیں جو کہ ہمارے لیے بہترین مثال ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹر محمداورنگزیب نے کہا کہ ملک کوپائیدارنمو کی طرف لے جانے میں ا سٹاک مارکیٹ کاکردارکلیدی اہمیت کاحامل ہے،پاکستان ا سٹاک ایکسچینج نے گزشتہ ایک سال میں بہترین کارکردگی کامظاہرہ کیاہے، انڈیکس میں 65ہزارپوائنٹس کااضافہ ہواہے اوراس میں مزید بہتری آرہی ہے،لسٹڈ کمپنیوں کی تعدادمیں بھی اضافہ ہورہاہے، مزید آئی پی اوز آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی سے ملکی معیشت پرسرمایہ کاروں کے اعتمادکی عکاسی ہورہی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ ایس بی اے اورتوسیعی فنڈ سہولت پروگرام کا بنیادی مقصدکلی معیشت کے استحکام کوبرقراررکھنا اوراسے برآمدات پرمبنی پائیدارنموکی طرف لے جانا تھا جس کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں۔پاکستان ا سٹاک ایکسچینج کے چیف ایگزیکٹوآفیسرفرخ سبزواری نے کہاکہ کلی معیشت کے استحکام اورپالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستان ا سٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی آئی ہے، ہم اپنے چینی شراکت داروں کے بھی ممنون ہیں، چینی ا سٹاک ایکس چینجز کے ساتھ ہماری بہترین شراکت داری ہے، ہم نے چین کے تین ا سٹاک ایکس چینجز سے ایم اویوز پر دستخط کیے ہیں اورہمارے درمیان تکنیکی معاونت کاسلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ا سٹاک مارکیٹ نے ایک سال میں 80فیصد کاریٹرن دیاہے جو مارکیٹ کی بہترین کارگردگی کی عکاسی کررہاہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کو صحت و تعلیم کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے،خادم پاکستان کا حلف اٹھاتے ہی وعدہ کیا تھا کہ جب تک ہر پاکستانی کو معیاری تعلیم و صحت کی سہولیات تک رسائی نہ مل جائے چین سے نہ بیٹھوں گا، کلینیکل پریکٹس کے تحقیق کے بعد بنائے گئے رہنما اصول پاکستان کے شعبہ صحت کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے بدھ کو یہاں آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے پاکستان کے شعبہ صحت کیلیے رہنما اصولوں پر مبنی کتاب مینوئل آف کلینیکل پریکٹس گائیڈلائنز کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آغا خان فائونڈیشن اسلام آباد میں جناح میڈیکل کمپلیلس کی تعمیر میں بغیر کسی معاوضے کے کنسلٹینسی کی خدمات سر انجام دے رہا ہے جو قابل تحسین امر ہے۔پاکستان کی تعمیر و ترقی بالخصوص صحت و تعلیم کے شعبے میں آغا خان فائونڈیشن کا کردار قابل ستائش ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہری کو بنیادی صحت و تعلیم کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صدر آغا خان یونیورسٹی ڈاکٹر سلمان شہاب الدین نے وزیر اعظم اور شرکاء کا تقریب میں استقبال کیا اور آغا خان یونیورسٹی کی ملک میں طب کے شعبے میں خدمات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر آغا خان میڈیکل کالج کے ڈین اور کلینیکل مینوئل کے ایڈیٹر ان چیف ڈاکٹر عادل حیدر نے شرکاء کو بتایا کہ پورے خطے میں صحت کے شعبے کے حوالے رہنما اصولوں پر مبنی یہ پہلی کتاب ہے جس کا اجراء پاکستان میں کیا گیا ہے، اس مینوئل پر عملدرآمد سے براہ راست2 کروڑ لوگ بین الاقوامی معیار کی نگہداشت سے مستفید ہو سکیں گے جبکہ طبی آپریشنز کے دوران بالواسطہ طور پر ڈیڑھ لاکھ لوگوں کی جانیں بہتر احتیاطی تدابیر اور پروسیجرز سے بچائی جا سکیں گے۔