فوجی عدالت سے سزائیں سُنائے جانے پر ردِعمل کا سلسلہ تھم نہ سکا

180
notice issued

گزشتہ روز، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں، فوجی عدالت (فیلڈ جنرل کورٹ مارشل) سے 60 افراد کو سنائی جانے والی سزاؤں پر ردِعمل کا سلسلہ اب تک تھم نہیں سکا ہے۔ بہت سے مغربی ممالک نے فرداً فرداً اور یورپی یونین نے بھی اِن سزاؤں پر شدید ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔ اُن کا الزام ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ مقدمات کی کارروائی درست نہیں تھی اور ملزمان کو صفائی کا پورا موقع نہیں دیا گیا۔

امریکا کے سرکاری نشریاتی ادارے وائس آف امریکا نے سوشل میڈیا پورٹل ایکس پر ایک پوسٹ میں امریکی محکمہ خارجہ کا بیان شایع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں فوجی عدالت کی طرف سے سزاؤں کا سنایا جانا درست نہیں کیونکہ منصفانہ قانونی کارروائی کے حق اور انصاف کے تقاضوں کا احترام نہیں کیا گیا۔

پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اِن سزاؤں کے سنائے جانے پر امریکی حکومت کو تشویش لاحق ہے اور متعلقہ فورم کو اس حوالے سے تسلیم شدہ طریق کار کا احترام کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ سزائیں سُنائے جانے کے بعد متعدد عالمی اداروں اور ممالک نے اپنے ردِعمل میں کہا ہے کہ اس طور مقدمہ چلاکر سزائیں سُنانا درست عمل نہیں کیونکہ ایسا کرنے سے معاشرے میں تفریق مزید بڑھے گی۔