مولانا ہدایت الرحمن کا ماورائے آئین اقدامات کیخلاف کوئٹہ میں جلسے کا اعلان

82
کوئٹہ:صوبائی امیر جماعت اسلامی و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن پریس کانفرنس کررہے ہیں

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی بلوچستان کے امیرو رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا ہے کہ ماورائے آئین حکومتی اقدامات کے خلاف کوئٹہ میں جلسہ منعقد کیا جائے گا ایک لاکھ افراد کو جمع کریں گے۔یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ 26دسمبر 2022ء کو گوادر میں حکومت وقت نے حق دو تحریک کے خلاف ایکشن لیا تھا،ہمارے رہنمائوں کارکنوں کو گرفتار کرنے سمیت مقدمات درج کیے گئے ، پر امن اور جمہوری احتجاج کو سبوتاژ کیا گیا،ہمارے مطالبات پہلے اورآج
ایک جیسے ہیں ، ٹرالر مافیا کے خلاف کارروائی کی جائے،گوادر کے نوجوانوں کو روز گار دیا جائے، انہوں نے کہا کہ 16نومبر 2024ء کو ہم نے بلوچستان کے مسائل پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جس کا مقصد بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کرنا تھا، صوبے میں دہشت گرد منشیات فروش لینڈ مافیا آزاد ہے، لاپتا افراد کا مسئلہ حل طلب ہے، حکومت کے ماورائے آئین اقدامات کے خلاف جمہوری جدوجہد کریں گے، جمہوری احتجاج کا ہر راستہ اپنائیں گے،بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے سیاسی سماجی قبائلی رہنمائوں اورعلماکرام کی رائے لی جائے گی۔دریں اثنا جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں29 دسمبرکو قومی قبائلی مشاورت تیاریوں کے حوالے سے صوبائی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناہدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ بلوچستان تمام قبائل کے سربراہان کو قومی قبائلی سربراہان مشاورت میں شرکت کی دعوت دیں گے سب کو ایک جگہ جمع کرکے بلوچستان کے سلگتے قومی اجتماعی مسائل کے حل کے حوالے سے مل بیٹھ کر اخلاص ونیک نیتی کیساتھ بھر پور مشاورت کرکے مسائل کے حل کی راہ ہموار کریں گے بلوچستان کے وسائل بلوچستان پرخرچ ہوں گے تو بلوچستان کی محرومی اورمسائل میں کمی آسکتی ہے ہر طرف اندھیر نگری لوٹ مار کرپشن وکمیشن کا دوردورہ ہے ۔ جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے ہی بلوچستان کے مسائل حل ہوںگے ۔ اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری مرتضیٰ خان کاکڑ،نائب امرا مولانا عبدالکبیر شاکر ،زاہداختر بلوچ ،پروفیسر سلطان محمدکاکڑ،سلطان محمدمحنتی ،عبدالولی خان شاکر ،اسامہ ہاشمی نے شرکت کی ،اجلاس میں قومی قبائلی مشاورت کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اجلاس کو بتایاگیا کہ بلوچستان کے تمام پشتون بلوچ قبائل کے سربراہان کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دیں گے ان شاء اللہ گوادر سے ژوب اور چمن سے حب تک بلوچ پشتون قبائل کے سربراہان اس قومی قبائلی مشاورت میں شرکت کرکے بلوچستان کے سلگتے مسائل کے حل کے حوالے سے تجاویز دے کرمشاورت کے ساتھ فیصلے کریں گے ۔