اسلام آباد: دفتر خارجہ نے افغانستان میں حالیہ فضائی کارروائی پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے، لیکن اپنے شہریوں کو دہشت گردی سے محفوظ رکھنے کے لیے سرحدی علاقوں میں کارروائیاں ناگزیر ہیں۔
جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بارڈر ایریا میں کیے جانے والے آپریشنز انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں۔ ان آپریشنز کا مقصد ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد عناصر سے پاکستانی عوام کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔پاکستان نے افغانستان کے ساتھ بات چیت اور سفارت کاری کو ترجیح دینے کی اپنی پالیسی کو دہرایا۔
دفتر خارجہ کے مطابق حالیہ دنوں میں پاکستان نے افغان حکام سے رابطے بڑھائے ہیں تاکہ سیکورٹی معاملات اور بارڈر مینجمنٹ جیسے اہم امور پر تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
بیان میں دفتر خارجہ کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان، صادق خان اس وقت کابل میں موجود ہیں۔ انہوں نے افغان وزیر داخلہ، وزیر خارجہ، نائب وزیر اعظم، اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان سیکورٹی کی صورتحال، بارڈر مینجمنٹ اور باہمی تجارت پر بات چیت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کے اقدامات کا مقصد خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانا ہے اور اس دوران افغانستان کی خودمختاری اور عزت کو مقدم رکھا گیا ہے۔ دفتر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔