محمد علی جناح کی شخصیت ایک اعلیٰ اور مثالی کردار کی حامل تھی ،جاوید قصوری

68

لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے 149ویں پیدائش پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس قومی دن کے موقع پر ہم ان کے رہنما اصولوں ”اتحاد، ایمان، اور تنظیم” پر اپنے غیر متزلزل عزم کی تجدید کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان نے برصغیر کے خوف زدہ اور مایوس مسلمانوں کو ایک نصب العین دیا ِ، پائیدار بصیرت اور بے مثال قیادت سے مسلمانوں کو ایک نئے ملک کی امید دلائی اور اس خواب کو عملی جامہ پہنایا۔ ان کی انتھک محنت نے قوم کو یکجا کیا اور ایک خودمختار اور آزاد پاکستان کی بنیاد رکھی۔1757 کے بعد برصغیر پاک و ہند میں پیدا ہونے والی سیاسی نااہلی اور لڑائی جھگڑے کا خاتمہ محمد علی جناح نے اپنی متدبرانہ سوچ سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ محمد علی جناح کی شخصیت ایک اعلیٰ اور مثالی کِردار کی حامل تھی۔انہوں نے مذہب کے جمہوری اور انصاف پر مبنی اْصولوں کو اپنا کر عزت حاصل کی، وکالت اور سیاست میں رہ کر اپنے دامن کو صاف ستھرا رکھا اور مسلمانوں کی ذِہنی تعمیرِنو میں روشنی کا مینار بنے رہے۔ آج ہمیں ترقی کے لیے قائد اعظم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کرنا ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان انگنت مسائل کی دلدل میں دھنستا چلا جا رہا ہے، بحران روز بروز جنم لے رہے ہیں عوام کو درپیش مشکلات ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ بد قسمتی سے ایسے حکمران قابض ہو چکیہیں جن کے پاس ان مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی قابلیت نام کی کوئی چیز ہے۔ کرپشن نے ہر ادارے کو تباہ و بر باد کر دیا ہے۔ جب تک ملک پر اشرافیہ کی حکومت قائم رہے گی اس وقت تک ملک بانی پاکستان قائد اعظم کی کے وڑن کے مطابق آگے نہیں بڑھ سکتا۔ محمد جاوید قصوری کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ملک میں مہنگائی بدامنی، بیروزگاری اورسیاسی ومعاشی عدم استحکام ختم کرنے کی کوئی فکر نہیں ہے۔ملک اس وقت بدترین حالات سے گزر رہا ہے نہ امن و امان ہے اور نہ بنیادی سہولیات، معیشت کی صورتحال بھی بہت خراب ہے۔ان بدترین حالات میں بھی حکمران طبقہ اپنی عیاشیوں پر اربوں روپے خرچ کر رہاہے۔ حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کی بدولت عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ملک و قوم تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں۔چہرے بدلنے سے حالات نہیں بدلیں گے بلکہ اس کے لیے ضروری ہے کہ نظام کو بدلا جائے۔