کرنٹ لگنے سے بچے کی ہلاکت:کے الیکٹرک پر 48 لاکھ کا جرمانہ والد نے الخدمت کو عطیہ کردیا

192

کراچی:شہر قائد میں  کمسن بچے اذہان کے والدین کو 6 سال بعد عدالت سے انصاف ملنے پر انہوں نے کے الیکٹرک پر ہرجانہ کے طور پر عائد جرمانے کو الخدمت فاؤنڈیشن کے فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ماڈل کالونی کے علاقے میں2017ء  کی تیز بارشوں کے دوران بجلی کے کھمبے سے کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہونے والے 8 سالہ اذہان کے والد خلیق الدین صدیقی نے ہرجانے میں حاصل ہونے والی 48 لاکھ 19 ہزار روپے کی رقم الخدمت فاؤنڈیشن کے فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کرکے روشن مثال قائم کردی ہے۔

ظلم کے خلاف جنگ جاری رکھیں

کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے کمسن بچے اذہان کے والد نے کہا کہ تمام مظلومین کو چاہیے کہ وہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف ہمت نہ ہاریں اور آخری حد تک قانونی جنگ لڑیں۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ان کے بیٹے کے ساتھ ہونے والے ظلم کا ازالہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ 23 اگست 2017 کو ماڈل کالونی میں تیز بارش کے دوران بجلی کے کھمبے میں کرنٹ آنے سے معصوم بچہ اذہان جاں بحق ہوگیا تھا۔ اس واقعے کے بعد خلیق الدین نے کے الیکٹرک کے خلاف 2مقدمات درج کرائے تھے۔ 2018 میں دائر کیے گئے معاوضے کے مقدمے کا فیصلہ24 دسمبر کو سنایا گیا، جس میں عدالت نے کے الیکٹرک کو حکم دیا کہ وہ لواحقین کو ہرجانہ ادا کرے۔

اذہان کے بعد والدین کی زندگی پر اثرات

کمسن بچے اذہان کے والد خلیق الدین21 سال سے دبئی میں مقیم تھے اور اس افسوس ناک واقعے کے وقت اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان میں عید منانے آئے ہوئے تھے۔ حادثے کے بعد خلیق الدین کی اہلیہ شدید صدمے میں مبتلا ہو گئیں اور ڈیڑھ سال تک ڈپریشن کا شکار رہیں جب کہ  خلیق الدین نے اس دوران اپنے باقی بچوں کی دیکھ بھال کی۔

اذہان کی یادیں

والد نے اذہان کے آخری الفاظ یاد کرتے ہوئے جذباتی ہو کر کہا، میرے بیٹے نے دبئی جانے سے پہلے کہا تھا، بابا مجھے چھوڑ کر مت جائیں، سوٹ کیس میں چھپا کر لے جائیں۔ اگر مجھے اندازہ ہوتا کہ یہ ہمارا آخری لمحہ ہوگا، تو میں اسے کبھی اکیلا نہ چھوڑتا۔

اذہان کا شوق اور بھائی کی یادیں

اذہان کے بڑے بھائی دانیال نے بتایا کہ اذہان جانوروں سے بے حد محبت کرتا تھا اور اسی شوق کی وجہ سے وہ بکرا عید منانے پاکستان آیا تھا۔ دانیال نے کہا کہ حادثے کے بعد ان کی والدہ اب بارش میں باہر جانے سے خوفزدہ رہتی ہیں۔