شمالی ہند نے ایک بار پھر شدید دُھند کی چادر اوڑھ لی ہے۔ بھارتی دارالحکومت سمیت پورے شمالی ہند میں معمولاتِ زندگی بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ شدید سردی کے ساتھ ساتھ شدید دُھند نے بھی لوگوں کے لیے انتہائی درجے کی مشکلات پیدا کردی ہیں۔ حدِ نگاہ بہت کم رہ جانے سے شہروں کے اندر بھی گاڑیاں چلانے میں مشکلات درپیش ہیں۔ درجہ حرارت 9 سینٹی گریڈ تک گرگیا ہے۔
فلائٹ اور ٹرین آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔ بین الریاستی روڈ ٹریفک بھی متاثر ہوئی ہے۔ بہت سے لوگ اپنے گھروں سے بہت دور اجنبی شہروں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ بہت سی شاہراہوں پر گاڑیاں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے۔
ٹرینوں اور پروازوں کا شیڈول متاثر ہونے سے ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ بہت سے ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کی بھیڑ لگی ہوئی ہے۔ ریاستی حکومتیں متبادل انتظامات سے بھی قاصر ہیں کیونکہ محکمہ موسمیات نے انتباہ کیا ہے کہ دُھند چھٹنے ریلوے اور فلائٹ شیڈول بحال کرنا خطرناک ہوگا۔ شاہراہوں پر گاڑیاں لانے کی بھی سخت ممانعت کردی گئی ہے۔
دہلی اور شمالی ہند کے دیگر شہروں میں مقامی انتظامیہ کو اپنے گھروں سے دور راہ میں پھنسے ہوئے مسافروں کے لیے انتظامات کرنا پڑے ہیں۔ لوگوں کو شدید سردی میں قیام کی جگہ فراہم کرنا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہزاروں افراد ریلوے پلیٹ فارمز پر یا بسوں کے اڈوں میں سخت سردی میں کھلے آسمان کے نیچے پڑے ہیں۔