حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے قائم مقام صدر احمد ادریس چوہان نے کہا ہے کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری ہمیشہ سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو فروغ دینے میں پیش پیش رہا ہے۔ حیدرآباد میں نئے کاروباروں کے قیام اور ترقی کے لیے ایسے تربیتی سیشنز نہایت اہم ہیںجو نہ صرف معلومات فراہم کرتے ہیں بلکہ برآمدکنندگان کو عالمی معیار کے مطابق اپنی مہارت بڑھانے کا موقع بھی دیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) حیدرآباد کی جانب سے مقامی کلب میں منعقدہ ”نیشنل ایکسپورٹرز ٹریننگ پروگرام 2024“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی
مصنوعات کی برآمدات کرنے میں آج کل ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا بہت عمل دخل ہے دورجدید میں تمام عالمی پلیٹ فارم برآمد کنندگان کی کمپنی پروفائل کو فیس بک اور انسٹاگرام پر چیک کرتے ہیں اور ان کی مارکیٹ ویلیو بھی ان کی ڈیجیٹل پریزنٹیشن کے مطابق طے کی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں حیدرآباد کے تمام برآمدکنندگان کو چاہیے کہ اپنی کمپنیوں کی پروفائل ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر مکمل اور اپڈیٹ رکھیں۔ انہوں نے ٹڈاپ حیدرآباد کے انچارج صلاح الدین عباسی کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ یہ تربیتی پروگرام نئے کاروباری افراد اور برآمد کنندگان کو ان کی ذمے داریوں اور مواقع سے آگاہ کرنے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ ایسے پروگرامز کے ذریعے ہم پاکستان کے کاروباری ماحول کو مزید مستحکم کر سکتے ہیں اور ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔ ڈپٹی منیجر اور کو آرڈینیٹر ٹڈاپ کراچی افشاں عروس نے فارمل ایکسپورٹ اور ایکسپورٹ فنڈز جنریشن کے موضوع پر بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے سنگل مارکیٹ کو سلیکٹ کرنے کے ساتھ اپنی پروڈکٹس کے ایچ ایس کوڈ کو جاننا بھی ضروری ہے اور پھر ایک بینکنگ چینل کے ذریعے اپنی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹڈاپ پاکستان انجینئرنگ ہیلتھ کیئر، آٹو موبائل اور ٹیکسٹائل پر ہر سال متعدد نمائش منعقد کرتا ہے جس میں تمام برآمدکنندگان پر ایشیائ، یورپ اور افریقی ممالک سے خریدار مل جاتے ہیں۔ ٹڈاپ کی ویب سائٹ پر بھی مختلف ممالک سے 5ہزار سے زائد انٹرنیشنل بائیرز کی تفصیلات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹوٹل 17000 برآمدکنندگان موجود ہیں جن میں صرف 1799 بڑے برآمدکنندگان ہیں جبکہ زیادہ تر اسمال ایکسپورٹرز ہیں اور سندھ سے برآمدکنندگان کی تعداد کم ہے جسے بہتر کر نے کے لیے ٹڈاپ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ملائشیا اور سعودی عرب سمیت تمام مسلم ممالک کی مارکیٹ میں حلال پروڈکٹس سرٹیفکیٹ ہولڈرز کی بہت مانگ ہے اس شعبے میں نئے آنے والے برآمدکنندگان بہت کام کر سکتے ہیں اس کے ساتھ برآمدات کے لیے فنڈز جنریشن کے لیے پاکستان اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک نے بہت سی آسان قرضوں کی اسکیمیں لانچ کی ہیں خاص طور پر نئی کاروباری وومن کے لیے 5 ملین تک کا قرضہ آسان اقساط اور شرائط پر فراہم کر رہا ہے۔ انچارج سب ریجنل آفس ٹڈاپ حیدرآباد صلاح الدین عباسی نے کہا کہ حیدرآباد ریجن میں ایگریکلچر پروڈکشن کا تخمینہ اتنا زیادہ ہے کہ یہ فیگر کھربوں روپوں میں بنتا ہے لیکن تاجروں کے مطابق حیدرآباد حکومت پاکستان کی ترجیحات میں اس طرح شامل نہیں ہے جس طرح کراچی اور لاہور کوبرآمدکنندگان ملتا ہے۔