سکھر (نمائندہ جسارت) دریائے سندھ پر نہروں کی غیر قانونی تعمیر کیخلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی (ایس یو پی) کی احتجاجی بھوک ہڑتال میں ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر جماعت اسلامی کے رہنما سابق رکن قومی اسمبلی اسداللہ بھٹو، صوبائی اسسٹنٹ سیکرٹری مولانا حزب اللہ جکھرو، امیر ضلع سکھر زبیر حفیظ شیخ کی شرکت، ایس یو پی سکھر ڈویژن کی جانب سے سکھر پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی جس میں رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔احتجاجی بھوک ہڑتال کی قیادت ایس یو پی کے مرکزی قائم مقام صدر روشن علی برڑو، مختار میمن، بشیر احمد لنڈ، اصغر قریشی حطن شر اور عدن جاگیرانی اور دیگر کررہے ہیں۔رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ پر نہر بنانے کا مطلب سندھ کو خشک کرنا ہے۔ دریائے سندھ ہماری سرخ لکیر ہے، دریائے سندھ کی جدوجہد کسی کی زندگی کی جدوجہد ہے، سندھ کے ساتھ مادر پدر رویہ بند کیا جائے، ہم اسے سندھ میں پہلے سے موجود ناکہ بندی کے اوپر نہر بنا کر سندھ کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی سازش سمجھتے ہیں، حکومت وزرا سندھ نے عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے دکھاوے کیلئے وزرا کے ذریعے نہروں کے خلاف بیانات بازی کر رہی ہے ، آباد زمین کو غیر آباد اور غیر آباد زمین کو آباد بنا کر کچھ کمپنیاں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ دریائے سندھ پر قبضہ سندھی کبھی قبول نہیں کریں گے غیر قانونی اور غیر آئینی فیصلہ فوری واپس لیا جائے۔