کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی موجودہ دور کے سلگتے مسائل کو جڑ سے ختم کرکے ہر شعبہ زندگی میں اسلام کی سربلندی اور اقامت دین کے لیے کوشاں ہے، 19ویں صدی میں پوری دنیا میں اسلامی تحریک فکر مودودی کے نتیجے میں پیدا ہوئی۔ان خیالات کا اظہار مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر اسامہ رضی نے ادارہ نور حق میں خواتین ارکان کی
5روزہ تربیت گاہ کے دوسرے روزخطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ برصغیر پاک وہند ،بنگلہ دیش ،عرب دنیا اورمصر وترکی میں اسلام کوایک مکمل نظام حیات کے طور پر متعارف کرانے کا سہرا سید ابوالاعلیٰ مودودی کے سر ہے۔ اسامہ رضی نے مزید کہا کہ اسلام ایک محدود مذہب نہیں، بلکہ آفاقی نظام ہے جو زندگی کے ہر شعبے کو سنوارنے کے لیے آیا ہے۔اسلام نے اجتماعی و انفرادی سطح پر ہر معاملے کے حوالے سے اصول اور احکامات دیے ہیں ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل حمیرا طارق نے ’’دین میں ترجیحات ‘‘کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجتماعی تقویٰ انفرادی تقویٰ پر فوقیت رکھتا ہے، جس کے نتیجے میں معاشرہ سنورتا ہے، اقامت دین کے لیے کھڑا ہونا اجتماعی تقویٰ ہے۔ آج کے دور میں برائی کے آگے بندھ باندھنا اور حق کی آواز بلند کرنا سب سے بڑا جہاد ہے۔ڈپٹی سیکرٹری سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی پر چلنے والے معاشرے سکون واطمینان اور تعمیر وترقی پاتے ہیں، جماعت اسلامی خواتین کی ارکان معاشرے کے لیے نمونہ ہیں، وہ گھریلو اور معاشرتی ذمے داریوں کو بخوبی نبھانا جانتی ہیں۔اجتماع ارکان سے عطیہ نثار، جاوداں فہیم، عفت سجاد اور ثمینہ سعید نے بھی خطاب کیا۔