کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر و سابق ایم این اے اسد اللہ بھٹو نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت صوبوں کو آپس میں لڑانے اور نفرتیں پیدا کرنے کے بجائے دریائے سندھ سے6 نہریں نکالنے والے منصوبے اور این ایف سی ایوارڈ کے مسئلے پر ارسا و مشترکہ مفادات کونسل میں مل بیٹھ کرحل کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دریائے سندھ پر نہروں کی غیر قانونی تعمیر کے خلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی (ایس یو پی) کی احتجاجی بھوک ھڑتال میں شرکت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔سندھ میں پانی ہمارے لیے زندگی و موت کا مسئلہ بن گیا ہے، آباد زمینوں کے لیے پانی نہیں تو غیرآباد زمینوں کے لیے پانی پہنچانے کے لیے دریائے سندھ سے6 نہروں کا منصوبہ عوام کو لڑائو حکومت کرو کی پالیسی ہے۔ این ارسا اور مشترکہ مفادات کونسل کے تحت تنازع کو حل کیاجائے، صوبہ سندھ ٹیل پر ہے، دریائے سندھ کے پانی پر پہلا حق بھی سندھ کا ہونا چاہیے۔ اس موقع پر صوبائی رہنما مولانا حزب اللہ جکھرو، امیر ضلع سکھر زبیر حفیظ شیخ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ دریں اثنا اسداللہ بھٹو نے ضلع کشمور میں بدامنی کے خلاف سکھر پریس کلب پر ہونے والے دھرنے میں بھی شرکت اور مقامی سیاسی و سماجی رہنما آغا سید ایوب شاہ کی رہائش گاہ پہنچ کر ان کی اہلیہ کی وفات پر تعزیت درجات بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔