اتحاد‘ یقین محکم اور تنظیم کے اصولوں کو مشعل راہ بنانا ہوگا‘ صدر‘ وزیراعظم

91

اسلام آباد(صباح نیوز) صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قائد اعظم کے ایک جمہوری اور خود کفیل پاکستان کے وژن کے حصول کیلئے ہمیں سماجی انصاف، معاشی مساوات اور قانون کی حکمرانی کی اقدار برقرار رکھنے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ قومی ہم آہنگی اور ترقی کے لیے قائد اعظم کے بتائے ہوئے “اتحاد، یقینِ محکم اور تنظیم”
کے اصولوں کو مشعلِ راہ بنانا ہوگا،بانیِ پاکستان قائدِاعظم محمد علی جناح کے 148 ویں یوم پیدائش پراپنے الگ الگ پیغامات میں انہوںنے کہاکہ ہمیں اپنے نوجوانوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی اور پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے انہیں علم و ہنر سے لیس کرنا ہوگا۔ ہمیں معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی بہتری کے لیے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔،صدر نے اپنے پیغام میں انیِ پاکستان قائدِاعظم محمد علی جناح کے 148 ویں یوم پیدائش پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ آج کے دن ہم بابائے قوم کی قوم کیلئے خدمات پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ قائدِ اعظم نے ایک سیاسی جدوجہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلا۔ قائداعظم کے وژن، عزم اور استقلال کے بدولت ہی برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک آزاد وطن کا قیام ممکن ہو سکا۔انہوں نے کہاکہ ہماری تاریخ کے ایک نازک ترین دور میں قائدِاعظم کی قیادت ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کا ثبوت ہے۔ قائدِ اعظم نے ایک وکیل، مدبر اور آل انڈیا مسلم لیگ کے رہنما کے طور پر مسلمانوں کے حقوق کی بھرپور وکالت کی۔ انہوں نے پاکستان کا مقدمہ نہایت وضاحت اور ایقان کے ساتھ پیش کیا۔ انہوں نے ایک ایسے علیحدہ وطن کی ضرورت پر زور دیا جہاں مسلمان آزادی سے اپنے مذہب پر عمل پیرا ہو سکیں اور اپنی ثقافت اور سیاسی و معاشی حقوق کا تحفظ کر سکیں۔صدر مملکت نے کہا کہ11 اگست 1947 کو پاکستان کی دستور ساز اسمبلی سے ان کا تاریخی خطاب آج بھی ہمارے لیے مشعل ِراہ ہے۔ اپنی اس تقریر میں انہوں نے ایک ایسے پاکستان کا تصور پیش کیا جہاں قانون کی حکمرانی ہو گی ، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا اور ہر شہری ، بلاتفریقِ مذہب، ذات اور نسل، ریاست کے سامنے برابر ہو گا۔صدر نے کہاکہ ہمہ گیریت، انصاف اور رواداری کے یہ اصول نہ صرف قائد کے فلسفے کی بنیاد ہیں بلکہ وہ اصول ہیں جن پر عمل پیرا ہونے کیلئے ہمیں انتھک کوشش کرنی چاہیے۔اگرچہ ہم نے مختلف شعبوں میں نمایاں ترقی کی ہے لیکن ایک خوشحال اور انصاف پر مبنی قوم بننے کا سفر ابھی جاری ہے۔ قائد اعظم کے ایک جمہوری اور خود کفیل پاکستان کے وژن کے حصول کیلئے ہمیں سماجی انصاف، معاشی مساوات اور قانون کی حکمرانی کی اقدار برقرار رکھنے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی اور پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے انہیں علم و ہنر سے لیس کرنا ہوگا۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ ہمیں معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی بہتری کے لیے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک پرامن اور اعتدال پسند پاکستان کے خواب کی تکمیل کیلئے ہمیں اپنی سرحدوں کے اندر اور باہر ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جب ہم قائد کا یومِ پیدائش منا رہے ہیں تو آئیے ہم قائدِاعظم کے نظریات کو اپنی ذاتی اور اجتماعی زندگیوں میں مجسم کرنے کے عہد کی تجدید کریں۔ ان کے بتائے ہوئے “اتحاد، یقینِ محکم اور تنظیم” کے اصولوں کو قومی ہم آہنگی اور ترقی کے لیے مشعلِ راہ بنائیں۔ آئیے ، ہم ایک ایسے پاکستان کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کریں جو حقیقی معنوں میں قائدِ اعظم کے وژن کا عکاس ہو ۔ ایک جمہوری، ہمہ گیر اور خوشحال پاکستان جہاں ہر شہری کو اپنی بھرپور صلاحیتیں نکھارنے کا موقع مل سکے،قائداعظم محمد علی جناح کے 148 ویں یوم پیدائش پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہاکہ آج ہم بانی پاکستان بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کا 148 واں یوم پیدائش منا رہے ہیں اور ان کی غیر معمولی بصیرت، غیر متزلزل ہمت اور بے مثال عزم کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ قائد اعظم نے وہ کر دکھایا جسے بہت سے لوگ ناممکن سمجھتے تھے اور ان کی انتھک محنت کی بدولت ہمیں ہمارا وطن پاکستان معارض وجود میں آیا۔ قائداعظم نادر صلاحیتوں کے رہنما تھے جو اتحاد، انصاف اور مساوات پر گہرا یقین رکھتے تھے۔ ان کی زندگی ان گنت لوگوں کو ایک روشن خیال استاد، بصیرت رکھنے والے وکیل، اصولی اور ثابت قدم سیاست دان اور کرشماتی رہنما کے طور پر متاثر کرتی آئی ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ قائد اعظم کی جدو جہد کا سفر یقین کی طاقت اور محنت اور لگن کے ذریعے خوابوں کی تعبیر کا ثبوت ہے۔ قائداعظم نے ایک بار کہا تھا کہ ناکامی میرے لیے نامعلوم لفظ ہے۔ اپنے الفاظ کے مطابق، انہوں نے اپنے عزم کی پیروی کی اور برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو ایک قوم بنانے میں کامیاب ہوئے۔ ان کے لیے، ان کے حتمی مقصد کے حصول کے سامنے عنوانات اور تعریفوں کی حیثیت ثانوی تھی۔ انہوں نے کہاکہ قائداعظم نے ایک ایسے پاکستان کا خواب دیکھا جہاں بلا لحاظ مذہب و نسل ہر شہری عزت، آزادی اور مساوی مواقع کے ساتھ زندگی بسر کر سکے۔ پاکستان کے لیے ان کا وژن شمولیت، اتحاد اور خوشحالی کا تھا۔ جب ہم آج کے دن انکی سالگرہ منا رہے ہیں، تو آئیے قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کریں اور ان اقدار کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کریں جن کے لیے انہوں نے جہدوجہد کی۔ بطور پاکستانی یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی قوم کی ترقی، خوشحالی اور اتحاد کے لیے انتھک محنت کریں۔