اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے پاکستان پر عائد کی گئی پابندیاں بے جواز ہیں، اور پاکستان کے جوہری پروگرام پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں ہوگا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف دفاعی مقاصد کے لیے ہے اور یہ پروگرام ملک کی 24 کروڑ عوام کا ہے۔
خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردوں کی کارروائیوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں فرقہ واریت کے واقعات انتہائی افسوسناک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خوارج کے حملے میں 17 سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کا واقعہ دل دہلا دینے والا تھا، لیکن ہماری فورسز نے ان دہشتگردوں کا قلع قمع کرتے ہوئے کئی کو جہنم رسید کر دیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فوجی قیادت نے ان حملوں کے بعد فورسز کو حوصلہ دیا اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، جب تک دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہوتا، حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی۔
شہباز شریف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشتگردی کے خلاف جنگ میں متحد ہیں اور حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر اس جنگ میں بھرپور اقدامات کر رہی ہے، کرم میں ہونے والی قتل و غارت گری کے دوران اسلام آباد پر چڑھائی کی جارہی تھی، جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔
وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے ساتھ حالیہ کمیٹی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے بات چیت کی جائے گی تاکہ ملکی یکجہتی کو فروغ دیا جا سکے، دونوں کمیٹیاں ایک ایسا حل نکالیں گی جس سے ملک کو فائدہ پہنچے گا۔
شہباز شریف نے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی کامیابیوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ 2018 کے بعد ملک میں مہنگائی کی شرح سب سے کم ہے، ایکسپورٹس میں اضافہ ہو رہا ہے، اور قاہرہ میں ہونے والی مثبت بات چیت کے بعد بنگلہ دیش کے ساتھ بھی روابط بہتر ہو رہے ہیں، بنگلہ دیش کے لیے پاکستانی چاول کی ایکسپورٹ ہو رہی ہے، جو اقتصادی تعلقات میں مزید بہتری کی نشاندہی کرتی ہے۔