اسد قیصر نے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش کردہ مطالبات کی تفصیلات بتا دیے

144

پشاور: پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت سے مذاکرات میں 3 نکات رکھے ہیں۔ 

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے حکومت کے سامنے تین اہم نکات رکھے ہیں جن پر فوری عمل درآمد کی ضرورت ہے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اختیارات کا غلط استعمال ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، اور یہ معاملہ تاریخ کا حصہ بن رہا ہے،ہم پر جو مقدمات درج کیے گئے ہیں، عوام انہیں بدترین انتقامی کارروائی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

سابق اسپیکر نے فوجی عدالتوں کے فیصلوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ملٹری کورٹس کے ذریعے ہونے والی کارروائیاں غیر منصفانہ ہیں، اور یورپی یونین و برطانیہ بھی ان عدالتوں کے بارے میں تحفظات رکھتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جدوجہد کا مقصد ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی ہے، اور وہ اس راہ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

اسد قیصر نے حکومت پر یہ الزام عائد کیا کہ ٹی وی چینلز پر ان کی جماعت کے خلاف یکطرفہ پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ معاشی اور سیاسی صورتحال کے پیش نظر پی ٹی آئی نے حکومت کو ایک موقع دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کے مطالبات میں شامل ہے کہ لاقانونیت کا خاتمہ کیا جائے، پی ٹی آئی کے بانی اور دیگر سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے، اور 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔ 

اسد قیصر نے عمران خان کے مقدمات پر سروے کرانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی غالب اکثریت ان کیسز کو غلط سمجھتی ہے، پی ٹی آئی کسی رعایت کی درخواست نہیں کر رہی بلکہ یہ کارروائیاں غیر قانونی ہیں اور ان کا فوری خاتمہ ضروری ہے۔