شہباز شریف بھی بہت جلد مجھے کیوں نکالا کا نعرہ لگائیں گے ،سراج الحق

56

حیدرآباد(نمائندہ جسارت) سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے چاروں صوبوں میں افر تفری ہے، غربت، مہنگائی، لاپتا افراد سمیت ہر صوبے کے اپنے مسائل ہیں، اس وقت ملک کو بچانے کے لیے قومی ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے، قومی ڈائیلاگ کا مقصد ملک میں شفاف الیکشن کا انعقاد ہونا چاہیے جو الیکشن میں آتا ہے وہ دوسال بعد مجھے کیوں نکالا کا نعرہ لگاتا ہے نواز شریف مجھے کیوں نکالا نعرے کے خالق ہیں جس کے بعد عمران خان نے بھی یہی نعرہ لگایا ۔ستر سال سے قوم کو غلام بنایا ہوا ہے، آج عام آدمی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نہیں جاسکتا
کیونکہ اس کے پاس 25 کروڑ کی رقم نہیں ہے، اس لیے ملک کا عام آدمی رونے دھونے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتا، بنگلادیش اور شام میں آمروںکی صورتحال سب کے سامنے ہے، پاکستان میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ حکومت میں ہیں، دونوں جماعتیں اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کررہیں، شہباز شریف بھی کچھ عرصے میں مجھے کیوں نکالا کا نعرہ لگائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب روڈ پر اسلامی جمعیت طلبہ حیدرآباد کے تحت 78واں یوم تاسیس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب سے ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حسن بلال ہاشمی، امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ سندھ عمیر شامل لاکھو، عرفان قائمخانی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب امراء جماعت اسلامی حیدرآباد عقیل احمد خان ، عبدالقیوم شیخ، ضلعی جنرل سیکرٹری حنیف شیخ،زبیر خادم حسین سولنگی، سمیت احباب جمعیت و کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔سراج الحق نے کہا کہ نئی نسل، طلبہ وطالبات قوم کی امیدوں کا مرکز اور امید کی کرن ہیں۔ حکمرانوں کے بچے بیرون ملک میں اعلیٰ اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اس لیے انہوں نے اسکول، کالجز اور یونیورسٹیوں کے مسائل پر کبھی توجہ نہیں دی، آج غریب طلبہ و طالبات کے لیے تعلیمی اخراجات برداشت کرنا ناممکن ہو گیا ہے، تعلیمی اداروں میں منشیات عام ہے، بچیوں کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو اسلامی معاشرے میں انتہائی قابل شرم اور مذمت ہے۔الیکشن میں مافیاز حکمران پارٹیوں پر سرمایہ لگاتے ہیں، اس لیے انہیں کوئی نہیں پوچھتا،طلبہ یونینز کے خاتمہ کے نتیجے میں یونیورسٹیوں میں کلاشنکوف کلچر پروان چڑھا، متعصب گروہ آگے آئے، یونینز ہوں گی تو طلبہ میں سیاسی شعور بیدار ہو گا، برداشت کا کلچر پروان چڑھے گا ۔ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حسن بلال ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کا آج یہ قافلہ اقامت دین کی جدوجہد کو لے کر آگے بڑھ رہا ہے کئی دور آئے ہمیشہ چیلنجز کا مقابلہ کیا اور آگے بڑھنے کی راہیں تلاش کیں ، اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکن نے ہمیشہ لادین قوتوں کا بھر پور مقابلہ کیا ،پاکستان کے آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ طلبہ و طالبات سیاست میں حصہ نہیں لے سکتے، سیاست خدمت اور شعور کی بیداری کا نام ہے،حکمرانوں نے طبقاتی اور استحصالی نظام تعلیم کو پروان چڑھایا،ہم نے ملک بھر میں یونین کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ پاکستان میں آئینی پٹیشن داخل کی ہے ، ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی نے یونین بحالی کا وعدہ کرکے پورا نہیں کیا، انہیں خطرہ ہے کہ یونین بحالی سے نوجوانوں میں سیاسی شعور پیدا ہوگا جس سے خاندانوں، ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوجائے گی۔