حکومت کا کمیشن بنانے کا ارادہ نہیں،ترسیلات زر نہ بھیجنے کی کال پر عمل کیا جائے،عمران خان

93

راولپنڈی،اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ اگر 22دسمبر تک ہمارے مطالبات پر بات چیت کے لیے کوئی پیشرفت نہ ہوئی تو بیرون ملک پاکستانیوں سے ترسیلات زر نہ بھیجنے کی اپیل کردوں گا۔علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلے تین سے چار مہینے تو بانی پی ٹی آئی پکے جیل میں رہیں گے، اگر دو مطالبات مانتے ہیں تو آج
(بروز اتوار) سے زرمبادلہ نہ بھیجنے کی کال واپس لے لیں گے۔ جب یہاں سے سزا ہوتی ہے تو ہائیکورٹ سے ریلیف مل جاتا ہے، القادر ٹرسٹ کا کیس ہائیکورٹ جائے گا جس میں چھ مہینے لگ سکتے ہیں، اگلے تین سے چار مہینے تو بانی پی ٹی آئی پکے جیل میں رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے دو مطالبات ہیں، لیکن حکومت کی نیت نہیں کہ لوگوں کو رہا کیا جائے، 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دو مطالبات مانتے ہیں تو اتوار سے زر مبادلہ نہ بھیجنے کی کال واپس لے لیں گے، اگر مطالبات نہیں مانتے تو ہم اوورسیز کو کہیں گے زرمبادلہ نہ بھیجیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت جو ججز پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے دے رہے ہیں ان کی ترقی ہورہی ہے، جبکہ حق کے ساتھ کھڑے لوگوں کو او ایس ڈی کیا جارہا ہے، تاہم عمران خان نے کہا ہے کہ ان لوگوں کو گھبرانا نہیں چاہیے کہ کیوں کہ ظلم کا نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ علیمہ خان نے کہاکہ عمران خان نے جوڈیشری کو واضح پیغام دیا ہے کہ قوم ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جو حق کا ساتھ دے رہے ہیں، اور یہ ایک دن ضرور سرخرو ہوں گے۔ بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے مزید کہاکہ عمران خان نے ظلم کے نظام کے خلاف جہاد کرنے کی اپیل کی ہے ۔علاوہ ازیںعمران خان کے وکیل و پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس انتقام کے سوا کچھ نہیں۔ نواز شریف نے بلٹ پروف گاڑی چھ لاکھ میں لی مگر نیب اور ایف آئی اے خاموش ہیں۔ عدالتیں زرداری اور نواز شریف کے خلاف مقدمات نہیں سن رہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو میں شعیب شاہین نے کہا کہ آج ہم نے توشہ خانہ کیس میں عدالت کو کہا ہے کہ پہلے دیگر کیسز سنیں، عدالتیں آصف زرداری اور نواز شریف کے خلاف مقدمات کو نہیں سن رہیں لیکن عمران خان کے خلاف مقدمات فاسٹ ٹریک پر چل رہے ہیں۔ نواز شریف نے بلٹ پروف گاڑی چھ لاکھ میں لی ہے مگر ایف آئی اے اور نیب بھی خاموش ہے ،عمران خان کا کیس سیاسی انتقام کے علاوہ کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ میں کوئی نقصان نہیں ہوا اور پاکستان کو 190 ملین پائونڈ ملے مگر بانی پی ٹی آئی کو ملزم بنادیا، اس وقت تک زرداری پر کوئی کیس نہیں، حسن نواز نے پراپرٹی ٹائیکون کو 9 ارب کی پراپرٹی 18 ارب روپے میں بیچی مگر لیکن 9 ارب روپے رشوت دینے پر نہ کوئی کیس بنا نہ کوئی رپورٹ سامنے آئی۔ ریاستی ادارے دیانتدار لوگوں کے خلاف ایکشن لیں گے تو عوام میں اعتماد کا فقدان ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کے جج اعجاز آصف کو او ایس ڈی بنادیا گیا، وہ جج جو بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے کرتے ہیں اسے نوازا جاتا ہے، 26نومبر کو قتل عام ہوتا ہے اور ریاست پاکستان آج تک خاموش ہے، اسنائپر کے ذریعے گولیاں ماری گئیں، ملزمان کو رہا کریں او جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں۔ اگر حکومت نے سنجیدگی دکھائی تو سول نافرمانی کی کال واپس لے لیں گے اگر اتوار تک ہماری بات نہ مانی گی تو اوورسیز پاکستانی اتوار سے پیسے نہیں بھیجیں گے۔ 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی طاقت کو ختم کردیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ ٹویٹر اکائونٹ باہر سے ہینڈل ہوگا کیونکہ جو یہاں سے کرے گا اس کو اٹھالیا جائے گا۔ شعیب شاہین نے مزید کہا ہے کہ عمران خان نے خود کو فواد چودھری سے لاتعلق کیا ہے، جو بھگوڑے ہوں گے ان کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔