غزہ میں بارود کی مسلسل بارش،24 گھنٹے میں 86 شہادتیں،61 فلسطینی زخمی

141
غزہ:اسرائیلی حملے میں شہید فلسطینی بچوں کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے غزہ:اسرائیلی حملے میں شہید فلسطینی بچوں کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے

غزہ /تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں اسرائیل کی بارود کی مسلسل بارش سے 24 گھنٹے میں مزید 86 شہادتیں ہوئیں اور 61 فلسطینی زخمی ہوئے۔عرب میڈیا کے مطباق بیت لاہیہ اور جبالیہ میں اسکولوں پر بمباری سے 4 افراد شہید ہوئے، نصیرات میں رہائشی عمارت پر میزائل داغ دیا گیا جس سے 2 افراد شہید، کئی زخمی ہو گئے۔ رفاہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں
6 افراد شہید، متعدد زخمی ہوئے، خان یونس میں صیہونی ڈرون حملے میں کئی افراد کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 45 ہزار 227 ہوگئی، ایک لاکھ 7 ہزار 573 فلسطینی زخمی ہیں۔دوسری جانب یمن سے داغے گئے میزائل نے تل ابیب کے علاقے کو نشانہ بنایا جس سے 2 افراد ہلاک ، درجن بھر زخمی ہوگئے۔اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فضائی دفاعی نظام آنے والے پروجیکٹائل کو روکنے میں ناکام رہا۔غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے حملوں میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔القسام بریگیڈز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے جبالیہ کیمپ میں چھپے ہوئے 3 اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملہ کیا اور تینوں کو قتل کرکے ان کے ہتھیار بھی چھین لیے۔ القسام بریگیڈز کے مطابق اس کے بعد جنگجوؤں نے ایک گھر پر کارروائی کی جہاں اسرائیلی فوجی موجود تھے، یہاں بھی 2 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ القسام بریگیڈز نے اسرائیلی فوجیوں اور ٹینک پر حملے کی ویڈیو جاری کردی۔اقوام متحدہ کے ادارے انروا کے سربراہ فلپ لازارینی نے سویڈن کی جانب سے ادارے کو امداد بند کرنے کے فیصلے کو “مایوس کن” قرار دیا ہے۔یونیسیف کے مطابق غزہ میں بھوک سے بیحال بچے سرد موسم ، بیماری اور ذہنی طور پر صدمے کا شکار ہیں۔ ادھر سوئیڈن نے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کو مزید فنڈز دینے سے انکار کردیا ہے۔ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے نئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نسل کشی کے واضح ثبوت ملے ہیں۔