عدل کے نظام کیلیے جدوجہد کررہے ہیں،کارکنان بڑی کال کے لیے تیار رہیں،حافظ نعیم الرحمن

87
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں تربیتی اجتماع سے خطاب کررہے ہیں

لاہو ر(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ اور ججز حکمرانوں کے انگوٹھے کے نیچے آ گئے، ملک میں غریب کو پہلے ہی انصاف نہیں ملتا تھا، لاکھوں مقدمات التوا کا شکار ہیں، اب صورت حال مزید خراب ہو گی۔ جماعت اسلامی عدل کے نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ عوامی مسائل کے حل کے لیے احتجاج
جاری رہے گا، حکومت کو بتا دیا بجلی کی قیمتیں کم کرو ورنہ سڑکوں پر آئیں گے، کارکنان بڑی کال کے لیے تیار رہیں، گلی محلوں کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، جماعت اسلامی کے کارکنان غیر مشروط طریقے سے تحریک کے لیے کام کریں، جماعت اسلامی کی جدوجہد دنیاوی نہیں، آخرت میں اجر کے لیے ہے۔ اللہ کے دین کے غلبے کے لیے کام کرنا کارِ نبوت ہے۔ حضور پاکؐ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، اب یہ امت کی ذمہ داری ہے کہ استقامت دین کے لیے محنت کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تربیت گاہ میں اوکاڑہ اور ساہیوال سے آئے ہوئے کارکنان کی بڑی تعدادشریک تھی۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے 25دسمبر سے تحریک کا آغاز کر رہی ہے، اس سلسلے میں منڈی بہائوالدین، چنیوٹ، وہاڑی اور پھر لاہور میں جلسے اور مارچز منعقد ہوں گے، حکومت جاگیرداروں پر ٹیکس عائد کرے، چھوٹے کسانوں کور یلیف دیا جائے، گنے کی فصل کی تیاری کے ساتھ ہی شوگر مافیا ایکٹو ہو گیا۔ انھوں نے کہا کہ 29دسمبر کو اسلام آباد میں اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ملین مارچ ہو گا، ہر طبقہ فکر سے اپیل ہے کہ وہ ملین مارچ میں شرکت کرے۔ یہ مارچ اسرائیل کی امریکی سرپرستی اور غزہ میں جاری مظالم پر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی کے خلاف ہے۔ امریکا کی جانب سے پاکستانی کمپنیوں پر لگائی پابندیوں کی مذمت کرتے ہیں، حکومت ٹھوس اقدامات اٹھائے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی پارٹیوں میں فرق ہے، جماعت اسلامی دنیاوی معاملات کو دین کے تابع کرنا چاہتی ہے۔ اللہ کی مددونصرت اور عوام کی تائید سے اقتدار ملا تو وہ نظام قائم کریں گے جس سے پوری انسانیت فیض یاب ہوگی، موجودہ نظام استحصالی اور طبقاتی ہے، یہاں غریب کے بچے کو تعلیم میسر نہیں، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، لوگوں کو صحت کی سہولیات دستیاب نہیں، تنخواہوں میںاضافہ جاری ہے، انصاف کے حصول کے لیے لوگ دربدر پھرتے ہیں۔ جماعت اسلامی انصاف کا وہ نظام قائم کرے گی کہ بہت حد تک لوگوں کے مسائل نچلی سطح پر ہی حل ہو جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ نظام کو چلانے والے نعوذباللہ اپنے آپ کو خدا سمجھ بیٹھے ہیں، سیاسی پارٹیوں پر خاندانوں کے قبضے ہیں، سیاسی پارٹیوں میں عام کارکن آگے نہیں بڑھ سکتے، جماعت اسلامی میں سب کے آگے بڑھنے کے لیے دروازے کھلے ہیں۔ عوام جماعت اسلامی میں شامل ہوں اور اقامت دین کی تحریک کا حصہ بنیں۔