خیرپور،شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں انسانی حقوق کانقرنس کا اختتام

147

خیرپور (جسارت نیوز ) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور میں دو روزہ انسانی حقوق کانفرنس کا اختتام۔شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کے اسٹوڈنٹس سوسائٹی سینٹر میں انسانی حقوق کو پائیدار امن کی بنیاد کے طور پر موضوع پر دو روزہ کانفرنس کا اختتام ہوا۔ یہ ایونٹ یو ایس ایڈ کی جانب سے منعقد اور ہم آہنگ سی پی ڈی آئی کے ذریعے عمل میں آیا، جس میں اسٹوڈنٹس سوسائٹی سینٹر کی معاونت شامل تھی۔ اس کانفرنس میں پالیسی سازوں، اساتذہ، سول سوسائٹی کے ارکان، خواجہ سراؤں، اقلیتی برادریوں اور حکومتی عہدیداروں نے شرکت کی، تاکہ انسانی حقوق، جنسیت کی برابری اور سماجی ذمہ داریوں پر تفصیل سے گفتگو کی جا سکے۔اختتامی تقریب میں اہم مقررین نے کانفرنس کے نتائج اور مستقبل کی سمتوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیاگیا۔پروفیسر ڈاکٹر محمد یوسف خشک، وائس چانسلر شاہ عبداللطیف یونیورسٹی، خیرپور نے اختتامی تقریب کی صدارت کی۔ انہوں نے ہم آہنگ، سی پی ڈی آئی اور ڈاکٹر علی رضا لاشاری، کوآرڈینیٹر اسٹوڈنٹس سوسائٹی سینٹر کی کاوشوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے غربت کے خاتمے اور انسانی حقوق کے فروغ کے لیے پیداواری کی اہمیت پر زور دیا اور کہا، “انسانی حقوق گھر سے شروع ہوتے ہیں۔” انہوں نے تعلیم کے فروغ اور ثقافتی اقدار کی عکاسی کرنے والی فن تعمیر کی اہمیت پر بھی بات کی۔فیاض حسین عباسی، کمشنر سکھر، چیف گیسٹ کے طور پر خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کو مستحکم کرنے میں ہمدردی کے کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے شرکاء￿ کو یاد دلایا کہ “انسانی حقوق پیدائش سے شروع ہوتے ہیں” اور سول سوسائٹی سے اس کی ترویج میں اجتماعی ذمہ داری ادا کرنے کی اپیل کی۔ مزید یہ کہ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی کانفرنسیں حکومت اور پالیسی سازوں کو انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے پالیسیوں کو نافذ کرنے اور تشکیل دینے میں مدد دیتی ہیں، جیسا کہ 1948 کے عالمی اعلامیہ برائے انسانی حقوق میں بیان کیا گیا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان کیریو، وائس چانسلر، یونیورسٹی آف لاڑکانہ نے بحیثیت مہمانِ خصوصی انسانی حقوق کی اصل حقیقت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے انسانی حقوق کو عزت و احترام کی صورت میں بیان کیا اور کہا کہ پائیدار امن صرف ہمدردانہ رویوں کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے، جبر سے نہیں۔سید فہد علی شاہ جیلانی، نائب چیئرمین ضلع کونسل خیرپور نے ایک معاشرے کے نتائج پر روشنی ڈالی جس میں انسانی حقوق کا فقدان ہو، اور اس کو جنگل سے تشبیہ دی۔ڈاکٹر علی رضا لاشاری، کانفرنس سیکرٹری نے کانفرنس کے دوران ہونے والی مباحثوں اور گفت و شنید سے نکالے گئے جامع سفارشات اور اہم نکات پیش کیے. انسانی حقوق کے قوانین اور اداروں کو مستحکم کیا جائے، بشمول اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل۔. انسانی حقوق کی تعلیم اور آگاہی کو بڑھایا جائے، یونیورسٹی سطح پر انسانی حقوق کی تعلیم کو شامل کیا جائے ۔