وزیراعظم شہبازشریف کا انسانی اسمگلروں کی سہولت کاری میں ملوث ایف آئی اے اہلکاروں کےخلاف سخت کارروائی کا حکم

112
take revenge

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت  انسانی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اہم اجلاس ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم  نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ پاکستان کے لیے دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بنتی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو مؤثر رابطہ کاری پر زور دیا۔ وزیراعظم نے انسانی اسمگلروں کی سہولت کاری میں ملوث وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے اہلکاروں کی نشان دہی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 2023 میں کشتی الٹنے کے حادثے کے بعد ذمے داروں کے خلاف کارروائی میں انتہائی سست روی سے کام لیا گیا لیکن اب ذمے دار افسروں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس کو یونان میں کشتی حادثے کے اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی جہاں جاں بحق ہونے والے 5 پاکستانیوں کی شناخت کر لی گئی ہے تاہم دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایتھنز میں موجود پاکستانی سفارت خانہ کشتی حادثے کے حوالے سے یونانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے اور  کشتی حادثے کے حوالے سے معلومات اور مدد کے لیے ایتھنز میں موجود پاکستانی سفارت خانے سے ہیلپ لائن   +30-6943850188  اور وزارت خارجہ کے کرائسز مینجمینٹ یونٹ کے نمبر 0519207887  پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گوجرانوالا، گجرات، سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے اضلاع سے سب سے زیادہ افراد انسانی اسمگلروں کا شکار ہوتے ہیں اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے قانون سازی مزید بہتر بنائی جا رہی ہے۔