کیا انہوں نے کبھی اپنے آپ میں غور و فکر نہیں کیا؟ اللہ نے زمین اور آسمانوں کو اور اْن ساری چیزوں کو جو اْن کے درمیان ہیں برحق اور ایک مقرّر مدت ہی کے لیے پیدا کیا ہے مگر بہت سے لوگ اپنے رب کی ملاقات کے منکر ہیں۔ اور کیا یہ لوگ کبھی زمین میں چلے پھرے نہیں ہیں کہ اِنہیں اْن لوگوں کا انجام نظر آتا جو اِن سے پہلے گزر چکے ہیں؟ وہ اِن سے زیادہ طاقت رکھتے تھے، اْنہوں نے زمین کو خوب ادھیڑا تھا اور اْسے اتنا آباد کیا تھا جتنا اِنہوں نے نہیں کیا ہے اْن کے پاس ان کے رسول روشن نشانیاں لے کر آئے پھر اللہ ان پر ظلم کرنے والا نہ تھا، مگر وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کر رہے تھے۔ (سورۃ الروم:8تا9)
علقمہ ؓ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابن مسعودرؓ کے ساتھ جمعہ کے لیے نکلا انہوں نے دیکھا کہ تین آدمی مسجد میں تھے، تو فرمایا: میں چوتھا ہوں اور چارآدمیوں میں چوتھا آنے والا بھی کوئی دور نہیں ہوتا میں نے رسول اللہ ؐ کو فرماتے ہوئے سنا کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں بیٹھنے میں لوگ اسی درجے پر ہوںگے جو درجہ ان کا جمعہ کی نماز میں جانے میں ہوگا۔ (ابن ماجہ)
رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: مومن کے دل میں خوشی داخل کرنا سب سے افضل عمل ہے۔ خواہ اس کی ستر پوشی کرنے کے لیے کپڑے پہنائے یا اس کی بھوک رفع کرنے کے لیے اسے شکم سیر کر دے یا اس کی کوئی اور حاجت پوری کر دے۔ (الترغیب والترہیب)