پاکستان میں آمروں نے خرابیاں پیدا کیں ہیں‘محمد رضا کاظمی

51

کراچی (پ ر)ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد کی موجودگی میں ہمدرد شوریٰ کراچی کا ماہانہ اجلاس اسپیکر جنرل (ر)معین الدین حیدر کی زیر صدارت ہمدرد کارپوریٹ ہیڈ آفس میں منعقد ہوا، جس کا موضوع ’’بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات کی روشنی میں پاکستان کی تعمیر‘‘ تھا۔ اجلاس کے مہمان مقرر معروف محقق اور تاریخ دان پروفیسر ڈاکٹر محمدرضا کاظمی نے کہاکہ پاکستان کی تعمیر نو کے لیے پہلے ہمیں قائد اعظمؒ کا تصور برائے ریاست پاکستان سمجھنا ہوگا۔قائد اعظمؒ پاکستان کو ایک روشن خیال ترقی یافتہ اسلامی فلاحی ملک دیکھنا چاہتے تھے۔ان کی تقاریر سے پاکستان کے لیے اْن کی سیاسی بصیرت، دینی عزیمت اور سماجی حقیقت جلوہ گر ہیں۔ انہوں نے بر صغیر کے مسلمانوں کو حیات باوقار کے تین اصول دیے:اتحاد تنظیم اور یقین محکم، جن کی بنیاد پر پاکستان کو اْن کے افکار کے مطابق ڈھالا جاسکتا ہے۔جو لوگ قائد اعظمؒ کی ڈھاکا میں اْردو کو قومی زبان قرار دینے پر تنقید کرتے ہیں انہیں سمجھنا چاہیے کہ تقسیم ہند سے قبل بنگال کے کئی شعرا اور سیاست دانوںنے اْردو کو ملّت کی زبان قرار دیا ہے۔اْردو مخاصمت کو ہوا دی اور بنگالیوںکو بھٹکایا۔ تاہم وقت نے ثابت کیا کہ قائد اعظم برحق اور دور اندیش سیاست دان تھے کیوں کہ بھارتی اثر و رسوخ کی بدولت آج ہر دوسرا بنگالی اچھی ہندی بول اور سمجھ سکتا ہے۔اس امر سے تو واضح ہوجاتا ہے کہ بنگالیوں کی اْردو مخاصمت بے جا تھی۔ پاکستان میں آمروں نے خرابیاں پیدا کیں ہیں۔ اگر قائد اعظم ؒکے فرمودات کے مطابق ملک میں جمہوریت رہتی تو پاکستان آج مضبوط و مستحکم ہوتا۔