تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے بل کی منظوری قابل مذمت ہے

40

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے رہنمائوںپروفیسرمحبوب الزماںبٹ، میاں طاہرایوب،یاسرکھاراایڈووکیٹ نے پنجاب کے ارکان اسمبلی اور وزرا کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے بل کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بال بال قرضوں میں ڈوبی قوم کے ارکان اسمبلی کا عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اپنی تنخواہوں میں اضافہ کرنا مہنگائی ، بیروزگاری کے ستائے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔رکن اسمبلی کی تنخواہ 78ہزارسے بڑھاکر چار لاکھ اوروزرا کی تنخواہیں8لاکھ تک کرناغریب قوم کے ساتھ مذاق ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ اجلاسوں سے غیر حاضر رہ کر بھی کروڑوں روپے کی تنخواہیں اور الائونسز وصول کررہے ہیں جبکہ عوام دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہے ہیں ، اسمبلی اجلاسوں میں غیر حاضر ارکان پارلیمنٹ کو تنخواہیں اور الائونسز نہ دیے جائیں،عوام نے انہیں اس لئے پارلیمنٹ میں بھیجا ہے کہ وہ قانون سازی اور اپنے حلقہ کے عوام کی آواز ان ایوانوں تک پہنچائیں، 80فیصد سے کم حاضری والے ارکان کی سابقہ تنخواہیں اور الائونسز واپس لئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو تنخواہیں اور دیگر مراعات کو ان کی حاضری سے مشروط کیا جائے ،جو جتنا حاضر ہو اسے اتنی مراعات حاصل ہوں۔انہوں نے علماء کرام سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی رائے سے قوم کو آگاہ کریں کہ غیر حاضر رہ کر مراعات اور تنخواہیں وصول کرنے والے بددیانتی کے زمرہ میں آتے ہیں اور بددیانتی کرنے والے دفعہ62/63 کے تحت عوامی نمائندگی کے اہل نہیں رہ سکتے۔