بین الریاستی تعلقات

363

بیلاروس کے صدر نے وزیراعظم پاکستان کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا، بہت کامیاب دورہ تھا، دو طرفہ متعدد معاہدے ہوئے، مستقبل میں ساتھ چلنے کا عہد کیا گیا، دو طرفہ تعاون بڑھانے کا بھی تہیہ کیا گیا، تجارت بھی بڑھے گی اور زرمبادلہ بھی آئے گا، کشمیر سمیت دوطرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی اور متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق بھی عین اسی وقت، روس کے سرکاری دورے پر گئے، ایک وفد ان کے ہمراہ تھا جہاں وہ دوطرفہ ملاقاتیں ہوئیں اور پارلیمانی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایم او یوز پر دستخط بھی کیے گئے ان کے بقول نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار بھی متحرک ہیں، سی پیک کی اپنی اہمیت ہے۔

یہ سارا منظر نامہ ہمیں ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا ہے ترجمان نے حکومت کا موقف بتایا ہے کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کی گئی ہے کہ گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں بھارتی فوج کے کیمپ میں چار شہریوں کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان اس واقعہ کے ذمے داروں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ بے شک اقوام متحدہ کے چارٹر میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے مابین بین الریاستی تعلقات کے حوالے سے واضح طور پر طے کیا گیا ہے کہ ہر رکن ملک ایک دوسرے کی آزادی اور خودمختاری کی پاس داری کرے گا اور کوئی رکن ملک کسی دوسرے رکن ملک کے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرے گا جبکہ کسی دوطرفہ تنازعے کے حل کے لیے ایک دوسرے پر لشکر کشی سے بھی گریز کیا جائے گا اور اقوام متحدہ کے فورم پر ہی علاقائی اور عالمی تنازعات کے علاوہ دو یا زیادہ ممالک کے باہمی تنازعات کا حل نکالا جائے گا۔ اس تناظر میں دوسرے ممالک کے لیے پاکستان کی آزادی اور خودمختاری کا احترام بھی واجب ہے۔

بدقسمتی سے ہمیں بھارت اور افغانستان کی شکل میں دو ایسے پڑوسی ملک ملے ہیں جنہیں پاکستان کے ساتھ شروع دن سے ہی خدا واسطے کا بیر ہے۔ پاکستان کو اقوام متحدہ کی رکنیت دینے کی بھی سب سے پہلے افغانستان نے مخالفت کی تھی جبکہ بھارت نے تقسیم ہند کے ایجنڈے کی روشنی میں پاکستان کا قیام تو بادل نخواستہ قبول کرلیا مگر اس کی سلامتی کمزور کرنے کی سازشوں میں شروع دن ہی سے مگن ہو گیا۔ اس کی پاکستان کے ساتھ مخاصمت کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اور کابل انتظامیہ بھی پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کی بھارتی سازشوں میں شامل ہو چکی ہے۔