ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن(EOBI) زیر نگرانی وزارت بیرون ملک پاکستانی و ترقی انسانی وسائل، حکومت پاکستان میں افرادی قوت کی شدید قلت پر قابو پانے کے لیے مختلف کیڈرز کے ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور ایگزیکٹیو افسران کی خالی اسامیوں پر 250 افسران کی بھرتیوں کے لیے پچھلے دنوں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز(LUMS) کے زیر اہتمام تحریری ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدواروں کے لیے ملک بھر میں انٹرویوز کا آغاز ہوگیا ہے جس کے تحت لاہور میں 2 تا 12 دسمبر،اسلام آباد میں17دسمبر تا 28 دسمبر، کراچی میں یکم جنوری تا 10 جنوری،پشاور میں 15 اور 16 جنوری اور کوئٹہ میں 21 اور 22 جنوری کو ای او بی آئی کے قائم کردہ مراکز میں منعقد ہوں گے۔ اس مقصد کے لیے ای او بی آئی کے سہ فریقی بورڈ آف ٹرسٹیز کی ہدایت پر ڈیپارٹمنٹل سلیکشن کمیٹی(DSC) کی تشکیل نو اور اس کے دائرہ اختیار کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ کمیٹی کے کنوینر ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈپارٹمنٹ، جبکہ ارکان میں ڈائریکٹر جنرل فنانس اینڈ اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ، متعلقہ ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل، وزارت OP&HRD کا نامزد نمائندہ شامل ہوں گے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایچ آر / ڈائریکٹر ایچ آر کو کمیٹی کا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے۔جبکہ انٹرویوز کے معیار اور شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے حتمی مرحلہ میں بورڈ آف ٹرسٹیز کے ارکان بھی امیدواروں کے انٹرویو کرسکیں گے۔ انٹرویوز کے دوران امیدواروں کی عمر، ڈومیسائل، تعلیمی اسناد اور متعلقہ شعبہ میں تجربہ وغیرہ کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی۔کمیٹی کی جانب سے انٹرویوز میں کامیابی کے لیے 30 نمبر مقرر کیے گئے ہیں۔ امید ہے کہ ادارہ میں 250 افسران کی بھرتیوں کے نتیجہ میں ادارہ میں افرادی قوت کی شدید قلت کا مسئلہ وقتی طور پر حل ہو جائے گا۔ لیکن حیرت انگیز طور پر بھرتیوں کے اس عمل میں اسٹاف ملازمین کی بھرتیوں کو یکسر طور پر نظر انداز کیا گیا ہے جو ادارہ کے امور کی انجام دہی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انتظامیہ کی اس ناقص پالیسی کے نتیجہ میں ای او بی آئی افسران نواز ادارہ بنتا جا رہا ہے۔