اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی عام انتخابات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کے علاوہ سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف درخواستیں سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بینچ میں عمران خان کی جانب سے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی درخواست کے علاوہ 9 مئی کیسز کی فوجی عدالتوں میں سماعت کے معاملے سمیت دیگر درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی ہیں۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ 9 مئی واقعات میں ملوث افراد کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے معاملے کی سماعت 9 دسمبر کو کرے گا۔
اس کے علاوہ عمران خان کی جانب سے 9 مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے اور سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں، جن پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ 10 دسمبر کو سماعت کرے گا۔
دریں اثنا سپریم کورٹ آئینی بینچ نے عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل بھی سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔
اسی طرح سپریم کورٹ نے مٹھی اسپتال سندھ میں بچوں کی اموات کا کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے، جس پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بینچ 9 دسمبر کو سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ 10 دسمبر کو 1178 ٹیکس مقدمات پر سماعت کرے گا۔
سیکیورٹی خدشات کے سبب عمران خان کی اڈیالہ جیل سے خیبرپختونخوا جیل میں منتقل کرنے کی درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی، جس پر 10 دسمبر کو سماعت ہوگی۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں پر مقدمات کے اندراج سے متعلق درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، جس پر 7رکنی آئینی بینچ 10 دسمبر کو سماعت کرے گا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7رکنی آئینی بینچ 1993 سے زیر التوا فون ٹیپنگ کیس کی 11دسمبر کو سماعت کرے گا۔ اسی طرح 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیس کی سماعت 11 دسمبر کو ہوگی۔