ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت)ڈائریکٹوریٹ فار اربن ریجنل پالیسی و اسٹریٹجک پلاننگ، محکمہ منصوبہ بندی و ترقی حکومت سندھ کی جانب سے ٹھٹھہ ٹاؤن کے ترقیاتی ماسٹر پلان کے حوالے سے ضلع ٹھٹھہ کے عوامی نمائندوں کے ساتھ دربار ہال مکلی میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیمینار کا مقصد وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت کے مطابق اہم اسٹک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کرنا اور جاری رکھنا تھا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل اربن ڈائریکٹوریٹ ڈاکٹر امتیاز بھٹی نے شرکا کو بتایا کہ ماسٹر پلانز شہری مسائل کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کرتے ہیں، جن میں تمام بنیادی ضروریات جیسے رہائش، پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی اور پائیدار آلودگی سے پاک ماحول، تعلیم اور صحت شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن، سلامتی اور خوشحالی کے ساتھ ایک منصوبہ بند شہر کے طور پر ابھرنے کے لیے روزگار، آمدنی اور انسانی وسائل کی ترقی کے ساتھ مقامی اور علاقائی معیشت میں ترقی کے ساتھ ساتھ سب پر توجہ مرکوز کرنا ہے، اس کے علاوہ طاقت، کمزوری، مواقع اور خطرات کا تجزیہ اور مستقبل کا وژن، اقتصادی ترقی کا منصوبہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان اور نفاذ کا فریم ورک بھی اسٹک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر امتیاز بھٹی نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے کنسلٹنٹس اور ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے 17 بڑے ثانوی شہروں کے ترقیاتی ماسٹر پلان کی تیاری مکمل کر لی ہے، جن میں سکھر، لاڑکانہ، اسلام کوٹ، نواب شاہ، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، میرپورخاص، عمرکوٹ، مٹھی، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الٰہیار، مٹیاری، دادو اور جامشورو شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ نے سندھ کے دیگر اہم شہروں کے لیے بھی ترقیاتی ماسٹر پلان تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس سلسلے میں 14 دیگر اہم ثانوی شہروں کے ماسٹر پلانز کی تیاری بھی جاری ہے، جن میں خیرپور، گھوٹکی، میرپور ماتھیلو، روہڑی، شکارپور، قنبر، کندھکوٹ، جیکب آباد، کوٹری، ٹنڈو آدم، مورو، ہالا، سہون اور میرپور ساکرو شامل ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اوقاف، زکوٰۃ و عشر سید ریاض حسین شاہ شیرازی نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقی کی جانب سے ٹھٹھہ ٹاؤن کے ماسٹر پلان کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اہم اسٹک ہولڈرز کی شراکت سے ترقیاتی اسکیموں پر عمل درآمد کے ذریعے پائیدار ترقی کے لیے ماسٹر پلاننگ ایک بہتر ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے اس ضمن اپنے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔ سیمینار کے شرکا نے شہر کی مستقبل کی ضروریات کے بارے میں اپنی اپیی تجاویز اور سفارشات پیش کیں اور بصیرت کا اظہار کیا۔