حکومتی غفلت سے لاپتا افراد معاملہ نفرتوںکو جنم دے رہاہے، ہدایت الرحمن

119

کو ئٹہ (نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی بلوچستان ، رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لاپتہ افرادبہت بڑا انسانی مسئلہ ہے حکومت اور ادارے، سیکورٹی فورسز نے اس حوالے سے غفلت کا مظاہرہ کرکے نفرت ،مشکلات اور پریشانیاں پیداکی ہیں جگرگوں ، نوجوانوں ،بوڑوں کی گمشدگی کی وجہ سے خاندان کے خاندان تباہ ہوئے اگر عوام کی جان ومال کی حفاظت نہیں تو اربوں کھربوں فنڈزسیکورٹی کیلےے کیوں رکھے جاتے ہیں
سیکورٹی ادارے کاروبار میں مصروف اس وجہ سے عوام کی جان ومال محفوظ نہیں۔انسانوں کو لاپتا ،بارڈرزبند ،کاروبار پر قبضہ ،انٹرنیٹ ،شاہراہ بند کرکے نفروں میں اضافہ کر دیا گیا۔جماعت اسلامی لاپتہ افرادکی بازیابی کے حوالے سے ہرپلیٹ فارم سے جدوجہد کر رہی ہے کسی صورت خاموش نہیں رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنزکے چیئرمین نصراللہ بلوچ،ماماقدیر بلوچ ،بانک حوران بلوچ کی قیادت میں جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں ملنے والے وفدسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا، اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مرتضیٰ خان کاکڑ،ڈپٹی جنرل سیکرٹریز پروفیسر سلطان محمد کاکڑ، نورالدین غلزئی بھی موجود تھے۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنزکے وفدکا جماعت اسلامی کے صوبائی دفترآمد کاخیر مقدم کیااور ان کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی کے مرکزی وصوبائی قائدین نے ماضی میں بھی لاپتا افرادکے مسئلے کے حل کیلےے ہر پلیٹ فارم پر آوازبلند کیا آئندہ بھی ہم ہر قسم کے ممکنہ تعاون کرتے رہیں گے زندہ انسانوں کا غائب ہونا کسی بھی طرح انسانی جمہوری معاشرے میں ممکن نہیں۔سینیٹ وقومی اور صوبائی اسمبلیوں میں جماعت اسلامی کے قائدین نے بلوچستان کے لاپتہ افرادکی بازیابی ،غائب ولاپتا کیے گیے افرادکی برآمدگی ومنظر عام پر لانے کیلےے اقدامات اُٹھائے ۔اس موقع پروائس فار بلوچ مسنگ پرسنزکے چیئرمین نصراللہ بلوچ،ماماقدیر بلوچ ،بانک حوران بلوچ نے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ہم مشکور ہیں کہ جماعت اسلامی نے مسنگ پرسنزکے مسئلے پر کراچی لاہور اسلام آباد میں سیمینار وتقاریب اور پریس کانفرنسزکیے بلوچستان اسمبلی میں لاپتا افراد کے موضوع پر آوازبلند کرنے پر ہم جماعت اسلامی کے مشکور ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو مسنگ پرسنزکے حوالے سے آوازبلند کرنا چاہیے۔
مولانا ہدایت الرحمن