سیکڑوں ارب کے اخراجات کے باوجود کراچی بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، سیف الدین ایڈووکیٹ

150
Council meeting

کراچی:اپوزیشن لیڈر کے ایم سی و نائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سیکڑوں ارب کے اخراجات کے باوجود کراچی کی حالت بد تر ہوتی جارہی ہے۔

سیف الدین ایڈو کیٹ  نے کہاکہ   سندھ حکومت،کے ایم سی اور دیگر اداروں کی بد ترین کار کردگی کے باعث کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے، ٹھیکوں میں کرپشن اور بے قاعد گیوں کی شکایات زبان زد عام ہیں۔ ترقیاتی کاموں کی منظوری کونسل سے لینا ضروری ہے لیکن ایک کی بھی منظوری نہیں لی گئی اربوں روپے کے ٹھیکے بلا ٹینڈردے دیئے گئے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ڈی جی ٹیکنکل سروسز، میونسپل کمشنر کے ایم سی اور وزارت بلدیات کے دفاتر پر الزامات ہیں کہ وہ کرپشن کے گڑھ بنے ہوئے ہیں جس کی ذمہ داری سے مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی ہر گز بری الذمہ نہیں ہو سکتے۔

اپوزیشن لیڈر کے ایم سی نے مرتضیٰ وہاب کی جانب سے کراچی کے تاجرو ں کے حوالے سے بیان کی شدید مذمت کی اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ کراچی کے تاجر ہی ہیں جو بھتہ خوری اور شہر کے تباہ حال انفرااسٹرکچر کے باجوود اتنا ٹیکس دے رہے ہیں کہ پاکستان کی معیشت اور سندھ حکومت کا 95 فیصد بجٹ چل رہا ہے۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کا نہ کوئی وژن ہے نہ ان میں اہلیت و صلاحیت ہے وہ ایک پیرا شوٹر ہیں اور بلاول زرداری کے مشیر بن کر کراچی سے رہی سہی دلچسپی بھی کھو چکے ہیں، پیپلز پارٹی کو ان سے ان کی ناکامیوں کے باعث ان سے استعفیٰ لے لینا چاہیئے۔