اسلام آباد:وفاقی وزیرِ برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں جب شرپسند عناصر فساد پھیلاتی ہے تو اسٹاک مارکیٹ میں خسارہ ہوتا ہے، لیکن جب ان کے خلاف آپریشن ہوتا ہے تو مارکیٹ اس کا جشن مناتی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 2022ء تک ایک بھی معاشی زون تیار نہیں تھا، پرائس واٹر کوُپرز نے پاکستان کو 2030ء تک ترقی کا ملک قرار دیا، 2018ء کے یوٹرن نے وہ خواب بھی چکنا چور کر دیا، چینی سرمایہ کاری کو ویت نام اور دیگر مشرقِ بعید کے ملکوں تک منتقل کر دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ یورپی اور دیگر ملک پوچھتے رہے تھے کہ سی پیک میں کیسے سرمایہ کاری کا حصہ بنیں، اپریل 2022ء میں ہم نے ملک سنبھالا تو پاکستان کے ڈیفالٹ کی شرطیں لگ رہی تھیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سیاست بچائیں یا ریاست بچائیں، سری لنکا کا ڈیفالٹ اور پاکستان کا ڈیفالٹ دو الگ چیزیں تھیں، پاکستان ایٹمی ملک ہے سری لنکا نہیں ہے، قوم نے 150 سے 200 روپے تیل کی قیمتوں کو بھگتا، کوئی احتجاج نہیں کیا۔