کوئٹہ، قائمہ کمیٹی برائے کھیل کا سپورٹس کمپلیکس اور کھیلوں کے میدان کو دیگر سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار

28

کوئٹہ۔ (اسپورٹس ڈیسک)قائمہ کمیٹی برائے کھیل نے سپورٹس کمپلیکس اور کھیلوں کے میدان کو دیگر سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیلوں کے میدان و کمپلیکس دیگر سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہ دی جائے، کھلاڑیوں، نوجوانوں و خواتین کو جاگنگ و دیگر سرگرمیوں کیلئے بہترین ماحول فراہم کیا جائے۔ گزشتہ روز قائمہ کمیٹی برائے کھیل کا اجلاس بلوچستان صوبائی اسمبلی میں چیئرمین رحمت صالح بلوچ کی سربراہی میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ڈاکٹر محمد نواز کبزئی، سنجے کمار، اور صفیہ بی بی، سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ اسپیشل سیکرٹری عبدالرحمن ڈی جی اسپورٹس یاسربازئی نے شرکت کی۔ڈائریکٹر جنرل کھیل نے کمیٹی کو محکمے کی ذمہ داریوں، کاموں، اور چیلنجوں کے بارے میں بریفنگ دی۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ 2024-25 میں کھیل کے شعبے میں 37 نئی اسکیمز جاری ہیں، جن کی مجموعی لاگت 1385.560 ملین روپے ہے۔ مزید برآں، 95 جاری اسکیموں کی مجموعی لاگت 17611.832 ملین روپے ہے۔ اس وقت محکمہ 25 کھیل کے کمپلیکس اسکیموں پر بھی کام کر رہا ہے۔محکمے نے اپنے مسائل کو اجاگر کیا۔چیئرمین رحمت صالح بلوچ نے محکمہ کو یقین دلایا کہ کمیٹی انجینئرنگ ونگ کے قیام میں مدد کرے گی ۔کمیٹی نے گرانٹ ان ایڈ کو 300 ملین سے 500 ملین رکھنے کی سفارش کی تاکہ محکمہ اپنے مالی چیلنجوں سے آسانی سے نمٹا جا سکے ۔کمیٹی نے غیر کھیلوں کی سرگرمیوں کے لیے اسپورٹس کمپلیکس کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا ۔ کمیٹی نے ضلع ، ڈویژنل ، صوبائی اور قومی سطح پر نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کھیلوں کے بجٹ میں اضافے کی بھی سفارش کی ۔کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا کہ اجلاس کی تمام سفارشات کو ایوان میں پیش کیا جائے گا۔