اسلام آباد (صباح نیوز) دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ غیرملکیوں کی پاکستانی سیاسی اجتماعات میں شرکت غیرقانونی ہے،تمام غیرملکیوں سے کہیں گے کہ پاکستان کے سیاسی معاملات سے دور رہیں ،حکومت کے ٹی ٹی پی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان متعدد مواقع پر کہہ چکا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے خلاف ہے۔ حکومت پاکستان کے ٹی ٹی پی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے،حکومت کئی مواقع پر کہہ چکی ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے خلاف ہیں، تمام ہمسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ ایک ملک کے ساتھ زیادہ بہتر تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی قیادت کی جانب سے ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خلاف بیان یا کسی اور بیان پر ہم تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔ پاکستان غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرتا ہے۔ لبنان کی خودمختاری کی حمایت اور وہاں جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں، عالمی برادری اسرائیل کو جارحیت اور نسل کشی پر جوابدہ ٹھہرائے۔دفترخارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے احتجاج کے دوران افغان شہری گرفتار کئے ، غیر ملکی شہریوں کی پاکستانی سیاسی اجتماعات میں شرکت مکمل طور پر غیرقانونی ہے۔ تمام غیرملکیوں سے کہیں گے کہ پاکستان کے سیاسی معاملات سے دور رہیں۔ گرفتار افغان شہریوں کی تفصیلات وزارت داخلہ جاری کرے گی۔ ترجمان نے کہا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار 2 اور 3 دسمبر کو ایران کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے، پاکستان فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتا ہے، پاکستان فلسطین میں غیر مشروط جنگ بندی کا بھی مطالبہ کرتا ہے ۔ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔