مطیع اللہ جان کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کی تائید نہیں کرتا،عرفان صدیقی

129
show patience in protests

اسلام آباد:وزیر اعظم کے نائب رانا ثنا اللہ کے بعد سینیٹ میں مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹرعرفان صدیقی نے بھی مطیع اللہ جان کی ایف آئی آر کی مخالفت کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ن لیگ کے رہنما نے کہا ہے کہ مطیع اللہ جان کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے میں اْس کی بالکل تائید نہیں کرتا، مطیع اللہ جان کے ساتھ جوہورہاہے نہایت افسوسناک ہے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ میراتعلق صحافتی شعبے سے ضرور ہے ، ایسا نہیں ہے کہ صرف صحافتی تعلق کی بنیاد پر اس معاملے کو غلط کہہ رہاہوں ،  اگر کسی کے ساتھ برا ہوگا تو میں اس کو برا ہی کہوں گا،  اس طرح کی روایتیں ہماری حکومتوں میں نہیں رہی ہیں، یہ پی ٹی آئی کی روایتیں ہیں، انہی تک محدود رہنی چاہئیں۔

خیال رہے کہ مطیع اللہ جان کو  28 نومبر کی رات اسلام آباد ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا گیا، مطیع اللہ جان نے گاڑی روکنے کے بجائے ڈیوٹی پر مامور کانسٹیبل کو ماردی، جس کے نتیجے میں  وہ زخمی ہوگئے، علاوہ ازیں مطیع اللہ جان نے سرکاری اسلحہ چھین کر اہلکار کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی  دی تھی،  ملزم اس وقت  نشے میں تھا۔