روس کا یوکرین کے جوہری توانائی کے ڈھانچے پر حملہ

29

کیف (انٹرنیشنل ڈیسک )روسی فوج نے یوکرین کے جوہری توانائی کے ڈھانچے پر میزائل اور ڈرون برسادیے،جس کے بعد لاکھوں افراد کو بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔ خبررساں اداروں کے مطابق صبح سویرے اوڈیسا، کروپیوینیٹسکی ، خار کیف، ریونے اور لوٹسک شہر دھماکوں سے گونج اٹھے۔ حملوں سے 7لاکھ مکانات اور تجارتی مراکز کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ۔ دھماکوں سے شہریوں میں خوف پھیل گیااور وہ زیر زمین پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔ یوکرین کے وزیر توانائی ہرمن ہلوشینکو نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ دشمن نے بڑے پیمانے پر حملہ کر کے جوہری توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو ایک بار پھر نشانہ بنایا ہے۔ اوڈیسا کے گورنر نے بھی اپنے پیغام میں عوام سے محفوظ مقام پر رہنے کی درخواست کی ۔ خبررساں اداروں کے مطابق یوکرین میں موسم سرما کے دوران شہریوںکی شدیدمشکلات کا سامنا ہے۔ منفی 35درجہ حرارت کے دوران توانائی اور ایندھن نہ ملنے سے شہری پریشان ہے۔ دوسری جانب روس نے امریکا کو جاپان میں میزائل نصب کرنے سے خبردار کر دیا۔ روس نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن جاپان میں اپنے میزائل نصب نہ کرے کیوں کہ اس سے روس کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گا۔ اگر ایسا ہوا تو ماسکو جوابی کارروائی بھی کر سکتا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ہنگامی صورتِ حال میں تائیوان کی مدد کے لیے جاپان اور امریکا مشترکہ فوجی منصوبہ مرتب کرنا چاہتے ہیں جس میں میزائلوں کو نصب کرنا بھی شامل ہے۔ منصوبے کے تحت امریکا جاپان کے جنوب مغربی صوبوں کاگوشیما اور اوکیناوا کے نانسی جزائر اور فلپائن میں میزائل یونٹ نصب کرے گا۔ روسی وزارتِ خارجہ کے مطابق جاپان امریکا کے ساتھ فوجی تعلقات بڑھانے کا جواز پیش کر کے تائیوان کے اردگرد کی صورتِ حال تشویش ناک بنا رہا ہے۔روس ایشیا میں مختصر اور درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو نصب کرنے پر غور کرے گا۔