ٹرمپ کے ممکنہ ٹیرف : ایشیا کو کینیڈین تیل سستا ملنے کا امکان

121

واشنگٹن: اگر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا اور میکسیکو سے خام تیل پر 25 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کرتے ہیں تو ان دونوں ممالک کے پروڈیوسرز اپنی قیمتیں کم کرنے اور سپلائی ایشیا کی طرف موڑنے پر مجبور ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق، ٹرمپ کی اس پالیسی میں تیل کو استثنیٰ دینے کا امکان نہیں، حالانکہ امریکی آئل انڈسٹری نے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے صارفین، صنعت اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

کینیڈا اور میکسیکو، جو امریکا کو سب سے زیادہ تیل برآمد کرنے والے ممالک ہیں، امریکا کی خام تیل کی مجموعی درآمدات کا بالترتیب 52 فیصد اور 11 فیصد فراہم کرتے ہیں ۔

کینیڈین تیل کی قیمتوں میں ممکنہ کمی

توسیع شدہ ٹرانس ماؤنٹین پائپ لائن کی بدولت کینیڈا کی پانی کے ذریعے برآمدات 2024 میں 65 فیصد اضافے کے ساتھ 5 لاکھ 30 ہزار بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہیں ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکی مارکیٹ تک رسائی محدود ہوتی ہے تو کینیڈین تیل پروڈیوسرز کو ایشیائی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے لیے اپنے خام تیل کو رعایتی نرخوں پر فروخت کرنا پڑے گا۔

ایشیائی ریفائنریوں کا جھکاؤ

ایشیا میں، خاص طور پر چین اور بھارت میں ریفائنریاں بھاری گریڈ کے خام تیل کو پروسیس کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکی ٹیرف نافذ ہوتے ہیں تو ایشیائی ریفائنریاں زیادہ مقدار میں کینیڈین اور میکسیکن تیل خرید سکتی ہیں۔

ایل ایس ای جی کے تجزیہ کار این فام نے کہا کہ “چین اور بھارت کے ریفائنریوں میں اس خام تیل کو پراسیس کرنے کی صلاحیت موجود ہے، جس سے ان ممالک کو زیادہ سپلائی مل سکتی ہے۔”

یورپی مارکیٹ میں محدود اثر

ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپی ریفائنریاں کینیڈین اور میکسیکن تیل پر کم توجہ دیں گی ۔ البتہ، اسپین جیسے ممالک میکسیکو سے اضافی سپلائی حاصل کر سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر مقدار ایشیا ہی میں جذب ہو جائے گی ۔

امریکی صارفین اور صنعت پر اثرات

کچھ تجزیہ کار شکوک کا اظہار کرتے ہیں کہ ٹرمپ واقعی یہ ٹیرف نافذ کریں گے، کیونکہ اس اقدام سے امریکی ریفائنریوں کے لیے خام تیل مہنگا ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں صارفین کے لیے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

ماہرین کے مطابق، اگر یہ ٹیرف عائد ہوتے ہیں تو کینیڈین اور میکسیکن پروڈیوسرز کے لیے ناصرف مشکلات پیدا ہوں گی بلکہ ایشیائی ممالک کو توانائی کے وسائل سستے داموں دستیاب ہو سکتے ہیں۔