اسلام آباد: بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی، پاک فوج کے سربراہ نے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بیلاروس کے صدر اور آرمی چیف کی ملاقات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی، ملاقات میں الیگزینڈر لوکاشنکو اور جنرل عاصم منیر نے باہمی دلچسپی کے امور، مستقبل میں دفاعی تعاون اور علاقائی سلامتی سے متعلق مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے عالمی و علاقائی امور میں بیلاروس کے کردار کو سراہتے ہوئے دو طرفہ تعاون اور تعلقات کو مزید مضبوط اور فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔
قبل ازیں عوامی جمہوریہ چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین جنرل ژانگ یوشیا نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ون آن ون ملاقات کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورتحال، علاقائی استحکام کے لیے اقدامات اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے ہرموسم کے دیرینا مثالی تعلقات باہمی اعتماد اور تعاون کی بنیاد پر کھڑے ہیں جب کہ پاک چین تعلقات اور تاریخی شراکت داری وقت کی کسوٹی پر ہمیشہ پورا اترے ہیں۔
پاک فوج کے سربراہ نے بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال میں پاکستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہونے پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ وائس چیئرمین ژانگ یوشیا نے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے حوالے سے پاکستان کی ثابت قدمی کو سراہا۔
انہوں نے انسداد دہشت گردی کی جاری کوششوں میں پاک فوج کے عزم اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور اس پائیدار تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے چین کے عزم کا اعادہ کیا۔
بعد ازاں بیلاروس کے صدر ایلیگزینڈر لوکاشینکو پاکستان کا تین روزہ دورہ مکمل کر کے اپنے وطن روانہ ہوگئے۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر ایلیگزینڈر لوکاشینکو کو الوداع کیا اور ان کے تین روزہ دورے کا فوٹو البم بھی پیش کیا۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
بیلاروسی صدر کے دورے کے دوران متعدد مفاہمتی یاداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کئے گئے جن سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔
بیلا روس کے صدر کے ہمراہ بیلا روس کی اہم کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں وفد بھی پاکستان آیا جس کی پاکستانی کاروباری شخصیات کے ساتھ کامیاب اور نتیجہ خیز ملاقاتیں ہوئیں۔