نئی دہلی:بنگلا دیش میں ایک ہندو پجاری کی گرفتاری کو جواز بناکر بھارت کی مشرقی ریاست مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے بڑے پیمانے پر احتجاج کی کال دیتے ہوئے اقوامِ متحدہ سے بنگلا دیش میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
بنگلا دیش میں ایک بڑے پیشوا چِنموئے داس کی گرفتاری پر بی جے پی ویسٹ بنگال نے عالی سطح پر احتجاج کی کال دی ہے اور ہندوؤں پر زور دیا ہے کہ وہ جس ملک میں بھی آباد ہیں وہاں بنگلا دیش کے حالات کے حوالے سے احتجاج کریں۔ بی جے پی ویسٹ بنگال کا کہنا ہے کہ حالات دن بہ دن خراب ہوتے جارہے ہیں مگر عالمی برادری بنگلا دیش کے ہندوؤں کے بارے میں سوچنے کے لیے تیار نہیں۔
یاد رہے کہ 5 اگست 2024 کو وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کی معزولی کے بعد سے اب تک بنگلا دیش کے حوالے سے بھارت کی حکومتی مشینری مسلسل پروپیگنڈا کرتی آئی ہے کہ وہاں ہندوؤں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ یہ بے بنیاد دعوٰی بھی کیا جاتا رہا ہے کہ بنگلا دیش میں ہندوؤں کا روزگار بھی ختم کیا جارہا ہے۔ مغربی بنگال ہی میں بی جے پی کے ایک لیڈر نے دو ماہ قبل بنگلا دیش کے کم و بیش ایک کروڑ ہندوؤں کو بھارت چلے آنے کی دعوت دی تھی۔