جو کوئی بھَلائی لے کر آئے گا اس کے لیے اس سے بہتر بھَلائی ہے، اور جو بْرائی لے کر آئے تو بْرائیاں کرنے والوں کو ویسا ہی بدلہ ملے گا جیسے عمل وہ کرتے تھے۔ اے نبیؐ، یقین جانو کہ جس نے یہ قرآن تم پر فرض کیا ہے وہ تمہیں ایک بہترین انجام کو پہنچانے والا ہے اِن لوگوں سے کہہ دو کہ ’’میرا رب خْوب جانتا ہے کہ ہدایت لے کر کون آیا ہے اور کھْلی گمراہی میں کون مْبتلا ہے‘‘۔ تم اس بات کے ہرگز امیدوار نہ تھے کہ تم پر کتاب نازل کی جائے گی، یہ تو محض تمہارے رب کی مہربانی سے (تم پر نازل ہوئی ہے)، پس تم کافروں کے مدد گار نہ بنو۔ (سورۃ القصص:84تا86)
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ کے ہاں وہ لوگ نور کے منبروں پر براجمان ہوں گے جو اپنے فیصلوں، اپنے ذاتی معاملات اور اپنی ذمے داریوں میں عدل وانصاف کا رویہ اپناتے ہیں۔ (صحیح مسلم)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے کسی میت کو کفن پہنایا اللہ تعالیٰ اُسے جنت میں حریرو ریشم کا لباس پہنائیں گے۔ (معجم الاوسط از طبرانی)