ماہی گیروں کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکریٹری محمد قاسم جمال نے ابراہیم حیدری بنگالی جیٹی کا دورہ کیا اور ماہی گیری صنعت سے وابستہ محنت کشوں کے مسائل معلوم کیے۔اس موقع پر ماہی گیروں کی نمائندہ تنظیم فشر مین لیبر یونین کے صدر نورحسین اراکانی ودیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔قاسم جمال نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماہی گیر پاکستان کی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ماہی گیر اہم بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔سمندر میں شکار پر انہیں بے جا پابندیوں کا سامنا ہے۔سینکڑوں ماہی گیر بھارت، عمان، د بئی، بنگلہ دیش کی جیلوں قید ہیں حکومت فوری طور پران ماہی گیروں کو آزاد کروانے اور کھلے سمندر میں انہیں شکار کی آزادی دی جائے۔ بیرون ممالک کے ہیوی ٹرالے گودار، پسنی کے قریب شکار کرتے ہیں اور مقامی ماہی گیروں اور مچھیروں کو یہاں شکار کرنے کی آزادی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی ماہی گیری صنعت شدید متاثر ہورہی ہے۔اس کے علاؤہ پاکستان میں موجود تمام جیٹیوں پر فرسٹ ایڈ ،ایمبولینس کا انتظام کیا جائے۔ کسی بھی حادثے کے موقع پر ایئر ایمبولینس مہیا کی جائے اور ماہی گیری سے وابستہ تمام محنت کشوں کی ای او بی آئی،سوشل سیکورٹی میں رجسٹریشن کی جائے اور ماہی گیری صنعت کو محکمہ محنت کے ساتھ منسلک کیا جائے اور ان کے تمام بنیادی حقوق فراہم کئے جائیں۔