جس قوم میں تعلیم کو کاروبار بنادیا جائے وہ کبھی ترقی نہیں کرتی، حافظ نعیم الرحمن

140

کراچی:امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق ہے، جس قوم میں تعلیم کو کاروبار بنادیا جائے وہ کبھی ترقی نہیں کرتی،ملک کے اندر بڑاپوٹینشل، بے شمار قدرتی وسائل و افرادی قوت موجود ہے لیکن اقتدار پر قابض نااہل و کرپٹ حکمرانوں، طبقہ اشرافیہ،وڈیروں اور جاگیرداروں نے عوام کو تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ سمیت بنیادی ضروریات سے محروم کیا ہوا ہے۔

نشتر پارک میں ضلع قائدین کے تحت الخدمت بنوقابل ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ 4.0میں شریک ہزاروں طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ  جماعت اسلامی اور الخدمت جب اپنے محدود وسائل میں ہزاروں طلبہ و طالبات کو فری آئی ٹی کورسز کرواسکتی ہے تو حکومت و ریاست یہ کام کیوں نہیں کرتی؟

امیر جماعت اسلامی پاکستان کاکہنا تھا کہ   صوبہ سندھ کا تعلیم کا بجٹ 481ارب روپے ہے لیکن سندھ کے اسکولوں کی حالت ابتر ہے اور پیپلزپارٹی کا کوئی عہدیدار، وزیر اور مشیر اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں تعلیم نہیں دلواناچاہتا،پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاق سے پیسے تو لے لیتی ہے لیکن منتخب بلدیاتی نمائندوں کو وسائل اور اختیارات منتقل نہیں کرتی،ملک میں 2 کروڑ 62 لاکھ،5 سے 15 سال کی عمر کے بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں۔

انہوں نےمزید کہا کہ  ہم آئندہ 2 سال میں پورے ملک میں 10 لاکھ نوجوانوں کو فری آئی ٹی کورسز کروائیں گے۔ لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے اور ڈگری پروگرام بھی کروائیں گے۔ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے تعلیم، صحت اور باعزت ٹرانسپورٹ موجود نہیں،خواتین بھی چنگچی رکشوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں اور سندھ کے حکمران بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں۔