کراچی: تجارتی شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس گزشتہ رات سے معطل ہے، جس کے باعث شہریوں کو روزمرہ کے کاموں اور آن لائن سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل سروسز صرف مخصوص حساس علاقوں میں معطل کی جا رہی ہیں، جبکہ دیگر علاقوں میں خدمات معمول کے مطابق جاری ہیں۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں سخت سیکیورٹی اقدامات
پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر جڑواں شہروں میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ 33 مقامات پر کنٹینرز لگا کر داخلی راستے بند کر دیے گئے ہیں، جن میں فیض آباد، آئی جے پی روڈ، روات ٹی چوک، مندرہ اور ٹیکسلا شامل ہیں۔
فیض آباد فلائی اوور اور دیگر اہم راستوں پر اضافی رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں، جبکہ کچہری چوک کو ایک طرفہ ٹریفک کے لیے مخصوص کر دیا گیا ہے، جس سے عوام کو آمدورفت میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
وزیر داخلہ کا پیغام اور بیلا روسی وفد کا دورہ
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت کے احکامات کے مطابق کسی بھی دھرنے یا ریلی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
دریں اثنا، بیلا روس کے صدر کی قیادت میں ایک 80 رکنی وفد 24 نومبر کو اسلام آباد پہنچے گا۔ یہ وفد 27 نومبر تک قیام کرے گا، جبکہ بیلا روسی صدر 25 نومبر کو آئیں گے۔
شہریوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انٹرنیٹ سروس جلد بحال کی جائے تاکہ روزمرہ کے معاملات معمول پر آسکیں۔