اب وہی لوگ جو کل اس کی منزلت کی تمنا کر رہے تھے کہنے لگے ’’افسوس، ہم بھول گئے تھے کہ اللہ اپنے بندوں میں سے جس کا رزق چاہتا ہے کشادہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے نَپا تلا دیتا ہے اگر اللہ نے ہم پر احسان نہ کیا ہوتا تو ہمیں بھی زمین میں دَھنسا دیتا افسوس ہم کو یاد نہ رہا کہ کافر فلاح نہیں پایا کرتے‘‘۔ وہ آخرت کا گھر تو ہم اْن لوگوں کے لیے مخصوص کر دیں گے جو زمین میں اپنی بڑائی نہیں چاہتے اور نہ فساد کرنا چاہتے ہیں اور انجام کی بھَلائی متقین ہی کے لیے ہے۔ (سورۃ القصص:82تا83)
سیدنا ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں جنت کے احاطے میں اس شخص کے لیے گھر کا ذمے دار ہوں جس نے حق پر ہونے کے باوجود لڑائی جھگڑے سے اجتناب کیا اور میں اس کے لیے جنت کے پیچوں پیچ گھر کا ضامن ہوں جس نے بطور مزاح بھی جھوٹ کا ارتکاب نہ کیا ہو اور میں جنت کی بلندی پر اس شخص کے لیے گھر کا ذمے دار ہوں جس نے اچھے اخلاق کو اختیار کیا۔
(سنن ابو داؤد)