چیف جسٹس نے پختونخوا میں جیل اصلاحات کیلیے ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی

47

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے جیل اصلاحات کا دائرہ کار خیبرپختونخوا تک بڑھاتے ہوئے صوبے میں جیل اصلاحات کے لیے سماجی کارکن عائشہ بانو کی زیر صدارت ذیلی کمیٹی قائم کردی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت خیبرپختونخوا جیل اصلاحات کے حوالے سے پشاور میں منعقدہ مشاورتی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم اور دیگر ججز کے علاوہ، آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات خان، آئی جی جیل خانہ جات محمد عثمان، رجسٹرار عدالت عظمیٰ، ارکان صوبائی اسمبلی اور سماجی کارکن عائشہ بانو نے بھی شرکت کی۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس کا مقصد قومی جیل اصلاحاتی پالیسی کی تیاری اور قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے لائحہ عمل ترتیب دینا تھا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے منصفانہ اور موثر نظامِ انصاف کی ضرورت پر زور دیا اور کیمپ کورٹس کے ذریعے ایک ہزار 289 معمولی جرائم کے قیدیوں کی رہائی کو سراہا، اجلاس میں قومی جیل اصلاحاتی پالیسی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے جیل اصلاحاتی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی گئی۔ اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان نے خیبر پختونخوا کے لیے عائشہ بانو کی زیر سربراہی ذیلی کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا۔ اعلامیے کے مطابق صوبائی وزیر برائے ہاؤسنگ امجد علی، ارکان صوبائی اسمبلی فضل شکور، احمد کریم کنڈی اور آئی جی جیل خانہ جات خیبرپختونخوا کا ایک نمائندہ بھی کمیٹی کا رکن ہوگا۔ کمیٹی صوبے کی جیلوں میں موجود مختلف اقسام کے قیدیوں کے حالات پر رپورٹ تیار کرے گی، کمیٹی جیلوں میں موجود قیدیوں کو جرم کی نوعیت کے اعتبار سے تقسیم بھی کرے گی، رپورٹ تیاری کے بعد جائزے کے لیے جسٹس ریٹائرڈ قلندر علی خان کو پیش کی جائے گی۔ اعلامیے کے مطابق چاروں صوبوں سے رپورٹس ملنے کے بعد جیل اصلاحات پر قومی پالیسی بنائی جائے گی۔ اجلاس میں شرکا نے فارنزک سائنس سہولتوں کو اپ گریڈ کرنے اور قیدیوں کے لیے تعلیمی اور نفسیاتی امداد کے پروگرامز متعارف کرانے پر بھی زور دیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب میں بھی جیل اصلاحات کے حوالے سے آمنہ قادر کی زیر سربراہی ذیلی کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے۔