کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی واٹر ٹینکر کے لیے آن لائن ٹینکر سروس ٹینکرز مافیا کے لیے منافع بخش کاروبار بن گیا ہے۔ ٹینکر کی درخواست کے دو دن انتظار کے بعد شہری کو پانی کی فراہمی کا میسج کردیاگیا۔ جب کہ شہری کو پانی تاحال نہ مل سکا۔ ایپلی کیشن میں درخواست کے وقت ٹوٹل رقم 3174روپے بتائی گئی۔ جب کہ دو دن بعد وہی قیمت 5150روپے کردی گئی۔ دیے گئے نمبر پر کمپلین بھی وصول نہیں کی جارہی ہے۔ مسلسل ایک گھنٹہ انتظار کے بعد لائن ہی کٹ گئی۔ شہریوں کے ساتھ فراڈ بند کیاجائے اور ایپلی کیشن پر درخواست وصول کرنے اورمافیا سے چھٹکارہ یقینی بنایاجائے ، شہریوںکا وزیرعلیٰ سندھ، میئر کراچی اور ایم ڈی واٹر بورڈ سے مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی ایپلی کیشن جس میں شہریوں کو مناسب قیمت پر واٹر ٹینکر کے ذریعے پانی کی فراہمی کا وعدہ کیاجاتا ہے تاہم ایپلی کیشن مکمل طورپر فراڈ پر مبنی ہے۔ شہریوں کو سوائے انتظار کے کچھ نہیں ملتا ہے۔ گزشتہ روز ایک صارف نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہفتے کی صبح نوبجے ایپلی کیشن کے ذریعے واٹرٹینکر کی درخواست کی گئی۔ جس میں واٹر ٹینکر فیول فاصلے کے مطابق 1674روپے اور 1550روپے پانی کے چارجز بتائے گئے ، ساتھ ہی چوبیس گھنٹے انتظار کا بھی کہاگیا۔ چوبیس گھنٹے گزرنے کے بعد بھی جب پانی نہ آیا تو دیے گئے نمبر پر کمپلین کی گئی جہاں ایک گھنٹے طویل انتظار کے بعد لائن کٹ گئی جس کے بعد متعدد مرتبہ کال ملانے کی کوشش کی گئی تاہم کسی نمائندے سے بات نہ ہوسکی۔ تیسرے دن ایپلی کیشن پر درخواست پر کارروائی کی غرض سے دیکھا تو معلوم ہوا کہ ٹینکر تو نمبر 2964کے ذریعے ٹینکر پہنچا دیاگیا ہے۔ اس فراڈ کی کمپلین کے لیے صارف نے ایک مرتبہ پھر دیے گئے نمبر پر رابطہ کیا جو بے سود ثابت ہوا۔ صارف نے بتایا کہ اس نے علاقے میں موجود واٹر بورڈ اور پولیس کی آشرباد سے قائم جگہ جگہ منی ہائیڈرنٹ سے ٹینکر منگوا کر اپنی ضرورت پوری کی ہے۔ صارف کے مطابق ایپلی کیشن ڈائون لوڈ کرتے وقت وہاں موجودسینکڑوں کی تعداد میں شکایتیں موجود تھیں مگر صارف نے پھر بھی اس کو نظرانداز کرتے ہوئے ایپلی کیشن کو خود آزمانے کی کوشش کرتے رہے تاہم صارف کو اسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جو اب تک ہزاروں صارف کے ساتھ ہوچکا ہے۔ جب کہ ڈرائیور کے دیے گئے موبائل پر رابط کرنے پر بھی کوئی جواب نہیں ملا ہے۔دوسری طرف ایپلی کیشن (او ٹی ایس) آن لائن ٹینکر سروس شہریوں کے وبال جان بن گیا ہے،شہریوں سے ایپلی کیشن (جی پی ایس) کی درخواست پر موجودرقم وصول کرنے کے بجائے واٹر ٹینکر مالکان اپنی مرضی سے اضافی قیمت وصول کررہے ہیں،اورنگی ٹائون کے رہائشیوں سے زاید فاصلے کے نام پر اضافی قیمت وصول کرنے کا سلسلہ جارہی ہے، پانی کے ٹینکر گھر منگوانے والے تمام صارف سے ایک ہی پتا سیکٹر ساڑھے گیارہ اورنگی ٹائون کا پتا درج ہوتا ہے۔ اس حوالے سے اورنگی ٹائون کے رہائشی واٹر ٹینکر صارف محمد علی آفتاب نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میںنے 14نومبر2024 کو کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے جی پی ایس ٹینکر سروس ایپلی کیشن (او ٹی ایس) آن لائن ٹینکر سروس سے ،ٹینکر نمبرJP0490 کے ذریعے 2000ہزار گیلن پانی کا ٹینکر مانگوایاجس کی رقم ٹینکر والے نے مجھ سے2500روپے وصول کیے ہیں،انہوں نے بتایا کے اورنگی ٹائون ضلع غربی کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کا حب کینال کے قریب واقع کریش پلانٹ 1پر موجود ہائیڈرینٹ سے میرا گھر اورنگی ٹائون سیکٹر16 گلشن بہارتک فاصلہ ساڑھے 6کلومیٹر بنتا ہے لیکن مجھے دی جانے والی رسید پر اورنگی ٹائون سیکٹر ساڑھے گیارہ کا پتا درج تھا اس طرح انہوں نے مجھے سے اضافی فاصلے کے نا م پر زیادہ قیمت وصول کی ہے۔