چیمپینزٹرافی کراچی پہنچ گئی آئی سی سی شیڈول جاری کرنے میں تذبذب کا شکار

71

کراچی ( سید وزیر علی قادری) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا آغاز جنوری کے آخری ہفتے ، فروری میں رائونڈ میچز اور فائنل مارچ کی 8تاریخ کا شیڈول کئی ہفتوں پہلے میڈیا کی زینت بنا تھا۔ تاہم عالمی کرکٹ تنظیم پر اجارہ داری رکھنے والے ملک بھارت نے تمام اصولوں اور حقائق کو پس پشت ڈال کر اپنا وہ رنگ دکھا ہی دیا جس کے لئے وہ دنیا میں مشہور ہے۔ گو کہ چیمپئنز ٹرافی دورے کے پہلے مرحلے پر پاکستان پہنچ چکی ہے۔ ٹرافی کے دورہ پاکستان کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ہوا، چیمپئینز ٹرافی کو دامن کوہ، فیصل مسجد اور پاکستان مونومنٹ میوزیم، متعدد تعلیمی اداروں اور مختلف مقامات پر لے جایا گیا تھا۔ کراچی میں ‘ آئیڈیاز ‘کے انعقاد کی وجہ سے فی لحال پاکستان کرکٹ بورڈ کے نمائندوں نے اسے مقامی ہوٹل رکھ دیا ہے۔ ٹرافی 25تاریخ تک کراچی میں رہے گی ۔ ذرائع کے مطابق سیکورٹی کلیرنس کا انتظار ہے، جس کے بعد ٹرافی کو نیشنل اسٹیڈیم لایا جائے گا۔شیڈول کے تحت چیمپئینز ٹرافی مزار قائد کے بعد موہٹہ پیلس بھی جائے گی۔ بعدازاں ٹرافی کو عوامی نمائش کیلئے مختلف مقامات پر رکھا جائے گا۔ واضح رہے کہ آئی سی سی نے بھارتی دبائو کے بعد ٹرافی کے دورہ پاکستان شیڈول میں رد و بدل کرتے ہوئے3 شہروں اسکردو، ہنزہ اور مظفر آباد میں ٹرافی کا دورہ منسوخ کردیا تھا۔ جبکہ بھارت نے ٹرافی پہنچنے سے 2روز قبل پاکستان میںنہ کھیلنے کا خط بھی آئی سی سی کو تھمادیاتھا ۔ جس کے بعد دیگر ٹیموں نے اس رویے پر حیرت کا اظہار کیا کہ جب ٹورنامنٹ میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ،انگلینڈ، بنگلا دیش،افغانستان کی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آکر کھیلنے کو تیار ہیں اور انہیں اس سلسلے میں کوئی قباحت نہیں تو پڑوسی ملک ہوتے ہوئے بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں کھیلنے میں کیا حرج ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی بورڈ اور ان کی حکومت سر جوڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں کہ کسی صورت آئی سی سی چیمپئز ٹرافی پاکستان میں نہ کھیلی جائے ۔ اس سلسلے میں ان کا دبائو بڑھتا جا رہا ہے اور مہتمم ادارہ جہاں ان کا اثر ورسوخ اس حد تک ہے کہ وہ اپنی من مانی کرکے فیصلے کرواتے اوربدلواتے بھی ہیں۔ اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی جو ریاست کے ایک اہم عہدہ وزیر داخلہ بھی رکھے ہوئے ہیں کا امتحان شروع ہوچکا ہے۔ ناقدین اور ماہرین اور کرکٹ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کسی صورت ٹورنامنٹ کو نہ باہر منتقل کرے نہ صرف بھارت کے لئے ہائبرڈ ماڈل کے دبائو کو قبول کرے اور محسن نقوی نے جو گزشتہ چند دنوں اس سلسلے میں بیانات دیئے ہیں وہ قوم کی عکاسی کرتے ہیں ان سے ایک انچ بھی پیچھے نہ ہٹیں۔ اس تمام کھیل اور صورتحال میں ایسا لگ رہا ہے کہ پورا کا پورا بھارتی میڈیا بھارتی حکومت کا ترجمان بن گیا ہے۔ آئے دن نئے نئے شوشے چھوڑے جارہے ہیں جس کے مطابق بھارت انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) پر چیمپئنز ٹرافی 2025 کو ہائبرڈ ماڈل پر کرانے کیلئے دبائو بڑھانے لگا۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے معاملے پر بھارت کا پاکستان کو ایک مرتبہ پھر اکیلا کرنے کا گھنائونا پروپیگنڈہ بے نقاب ہو گیا۔ذرائع کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے موقف اختیار کر رکھا ہے کہ آئی سی سی پاکستان سمیت دیگر ممبر بورڈز کو ہائبرڈ ماڈل کے لئے راضی کرے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے دیگر بورڈز سے بھی رابطے جاری ہیں، آئی سی سی کو چیمپئنز ٹرافی کے لئے جلد شیڈول کا اعلان کرنا ہے، بی سی سی آئی نے دیگر بورڈز کو بھی ہائبرڈ ماڈل کیلئے مائل کرنا شروع کر دیا، آئی سی سی کے پاس چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے لئے ووٹنگ کا آپشن بھی موجود ہے۔بھارتی میڈیا نے دعوی کیا کہ پی سی بی کو بیک چینل سے آئی سی سی حکام ہائبرڈ ماڈل پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انھیں بی سی سی آئی کے خلاف بیان بازی سے گریز کرنے کا بھی کہا گیا ہے، ادھر پاکستانی حکام واضح الفاظ میں کہہ چکے کہ کسی صورت ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شیڈول کا 2روز قبل حتمی منظوری کے بعد اعلان ہونا تھا مگر پاکستان اور بھارت کے درمیان معاملات طے نہ پانے کے سبب چیمپئنز ٹرافی2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق چیمپئنز ٹرافی پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع تاحال جاری ہے، بھارت پاکستان آکر ٹورنامنٹ کھیلنے سے انکار کر چکا ہے تو دوسری طرف چیمپئنزٹرافی ہائبرڈماڈل پر تسلیم نہ کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ بھی اپنے مؤقف پر قائم ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے اپنے مؤقف پر ڈٹے رہنے سے پیش رفت نہیں ہورہی لہٰذا موجودہ صورتحال میں شیڈول کا اعلان آئندہ 24گھنٹے میں مشکل ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر شیڈول کا اعلان ایک دو روز میں ممکن ہوسکے گا۔ دوسری جانب اسٹیک ہولڈر شیڈول کے مطابق باہمی اتفاق کے ساتھ ایونٹ کے انعقاد کے حق میں ہیں۔ ادھر براڈ کاسٹرز اور کمرشل پارٹنرز پاک بھارت میچ کے بغیر شیڈول تسلیم نہ کرنے کے موقف پر قائم ہیں، براڈ کاسٹرز نے پاک بھارت میچ نہ ہونے کی صورت میں قانونی چارہ جوئی کا بھی عندیہ دیدیا ہے ۔